ملکی استحکام کیلئے عمران خان کو رہا کیا جائے،عارف علوی

ملکی استحکام کیلئے عمران خان رہا کیا جائے،عارف علوی
کیپشن: ملکی استحکام کیلئے عمران خان رہا کیا جائے،عارف علوی

ایک نیوز:سابق صدر عارف علوی کاکہنا ہے کہ ملکی استحکام کیلئے عمران خان کو جیل سے باہر آنا چاہیے۔خان صاحب پر جو مقدمات ہیں ان کاٹرائل جلد ہونا چاہیے ۔

سابق صدر عارف علوی کا اپنی رہائش گاہ پہنچنے پرصحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھاکہ ملک کی خاطر کوئی مشکل نہیں ہوئی جو تھی بھی وہ آسان ہوگئے۔اپنی طرف سے بہتری کیلئے پوری کوشش کی ۔میں سر کے بل کھڑا ہو کر کام کیا اور بہتری کی پوری کوشش کی ۔جو سیاست سمجھی تھی اس کے ساتھ پوری کوشش کی جو کرسکتا تھا۔میں نے جو بھی سیاست کی اصولوں کے ساتھ کی۔میں کرپشن کے خلاف رہا میں پارٹی اصول پر قائم تھا کہ احتساب ہو ۔میں تو پاکستان کی بات کررہا تھا اور کرتا رہو گا۔مینڈیٹ کی قدر کی جائے۔جب پارٹی بنی تو پہلی پریس کانفرنس 1996 میں بھی یہاں ہوئی تھی ۔خان صاحب نے مجھے بہت عزت بخشی ۔ملک بہت مشکل ترین وقت میں گزر رہا ہے

 عارف علوی کاکہنا تھاکہ لوگوں کے اگر الزامات ہیں تو کورٹ جائیں اور اگر مجھ پر کوئی آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ بنوانا چاہتا ہے تو عدالتیں موجود ہیں۔کوئی بھی وزیر اگر عہدہ کا حلف لیتا ہے تو اس کے حلف کا حصہ ہے کہ جو عوامی مفاد میں ہوگا اسے عوام کے سامنے لاؤ گا۔فوج بھی میری ہے ملک بھی میری ہے اس کی بہتری کے لیے کام کیا اور کرتا رہو ں گا۔میں نے آج ہی درخواست کی ہے کہ میں خان صاحب سے ملنا چاہتا ہوں۔میں نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ جس نے قانون ہاتھ میں لیا اسے سزا ملنا چاہیے۔

سابق صدر کاکہنا تھاکہ میں تو بضد تھا کہ پہلے مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہو اور پھر اسمبلی کال کرو میں نے لکھ کردیا۔مینڈیٹ چوری پر گلی محلوں میں جاکر سوال کرلیں۔ عمران خان میرے لیڈر تھے ہیں اور رہیں گے ۔میں نے اتنا دیانت دار اور ایماندار آدمی نہیں دیکھا۔جو قوم کو اکٹھا کرلے ایسی کوالٹی کسی میں نہیں ۔دنیا میں عمران خان جیسا کوئی لیڈر نہیں ۔

عارف علوی کاکہنا تھاکہ میں کئی مرتبہ کہہ چکا ہوں کہ آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کو بھی پاکستان میں لگا دو تو بھی معیشت  ٹھیک نہیں ہوسکتی۔میں نے منع کیا تھا اسمبلی سے نہ جائیں کے پی اسمبلی نہ توڑیں۔