پاکستان اور ایران کا دہشت گردی کے چیلنج سے ملکرنمٹنےکا فیصلہ

پاکستان اور ایران کا دہشت گردی کے چیلنج سے ملکرنمٹنےکا فیصلہ
کیپشن: پاکستان اور ایران کا دہشت گردی کے چیلنج سے ملکرنمٹنےکا فیصلہ

 ویب ڈیسک: پاکستان اور ایران نے دہشت گردی کے مشترکہ چیلنج کے خلاف ہاتھ ملا لئے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق  پاک ایران باہمی سیکیورٹی معاہدے ہر کام جاری جبکہ پاک ایران لائزون افسران کی تقرری پر عملدرآمد شروع,مل کر دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ پاکستان اور ایران نے پاک ایران سرحد پر دہشت گردی کے خلاف مشترکہ عملی کوشیشیں شروع کر دیں۔

دونوں ممالک نے پاک ایران سرحد پر انسداد دہشت گردی کے لیے اپنے اپنے 2 لائزون افسران کی تقرری کر دی۔رواں ہفتے پاکستان اور ایران کے لائزون افسران اپنا اپنا چارج سنبھالیں گے۔

 پاکستانی لائزون افسر پاک فوج جبکہ ایران کے لائزون افسر پاسدران انقلاب اسلامی سے تعلق رکھتے ہیں۔دونوں افسران اپنی اپنی فوج میں کرنل رینک کے ہیں۔پاک فوج کے لائزون افسر زاہدان ایران میں تعینات ہوں گے۔ایرانی آئی آر جی سی کے لائزون افسر تربت,  بلوچستان میں تعینات ہوں گا۔پاک ایران لائزون افسران کی تقرری کا فیصلہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے 29 جنوری کے دورہ پاکستان میں کیا گیا تھا۔

 سفارتی ذرائع کے مطابق دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون کے فروغ کے لیے جلد ہی دونوں ممالک ایک بڑے سیکیورٹی معاہدے پر بھی دستخط کریں گے۔پاک ایران سکیورٹی  معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے دونوں ممالک کی وزارت داخلہ معاہدے  کام کر رہی ہیں۔دونوَں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے ممالک کے خلاف سرگرم  دہشتگرد تنظیموں پر ہابندی لگانا بھی زیر غور ہے۔معاہدے میں انسداد دہشت گردی پر انٹیلیجنس تبادلہ اور باہمی معاونت بھی شامل ہو گا۔

ذرائع کے مطابق مستقبل قریب میں پاک چین ایران باہمی انسداد دہشت گردی مذاکرات بھی ہوں گے۔سہ  فریقین انسداد دہشت گردی مزاکرات تہران میں منعقد ہوں گے۔وزیر داخلہ محسن نقوی کا آنے والے مہینوں میں ایران کا اہم دورہ بھی متوقع ہے۔