عمران خان نے سائفرکوذاتی مقاصدکیلئے استعمال کیا،فردجرم

عمران خان نے سائفرکوذاتی مقاصدکیلئے استعمال کیا،فردجرم
کیپشن: عمران خان نے سائفرکوذاتی مقاصدکیلئے استعمال کیا،فردجرم

ایک نیوز:چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمودقریشی پر سائفرکیس میں لگی چارج شیٹ منظرعام پر آگئی ہے، جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چارج شیٹ آج چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو پڑھ کر سنائی تھی۔چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے غیرقانونی سائفر اپنے پاس رکھا،سیکرٹ دستاویز کو غلط طریقے سے استعمال کیا،سائفر پاکستان اور امریکہ کے درمیان انتہائی خفیہ دستاویز تھی۔

تفصیلات کے مطابق سائفر کیس میں FIA کی چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کیخلاف چارج شیٹ سامنے آگئی۔ ملزمان کے خلاف رواں سال 15 اگست کو سائفر کیس کا مقدمہ درج کیا گیا۔ ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررزم وِنگ کی انکوائری نمبر 111/2022 کے تحت ملزمان خفیہ دستاویزات کی معلومات سے متعلق رابطوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔ 

چارج شیٹ میں کہا گیاہے کہ 7 مارچ 2022 کو واشنگٹن سے موصول ہونے والی سائفر ٹیلی گرام کو غیر متعلقہ افراد کو سونپ دیا گیا۔ سائفر ٹیلی گرام کے حقائق کو توڑ مروڈ کر پیش کیا گیا۔ ملزمان نے سائفر ٹیلی گرام کو قومی سلامتی کے برعکس ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کیا۔ 28 مارچ 2022 کو بنی گالہ میں خفیہ اجلاس میں سائفر مندرجات کا غلط استعمال کیا گیا۔سابق وزیر اعظم عمران احمد خان نیازی نے سابق سیکرٹری محمد اعظم خان کو سائفر کے منٹس اپنے انداز سے تیار کرنے کی ہدایت کی۔سابق وزیراعظم نے بد دیانتی اور بدنیتی سے جان بوجھ کر اسے اپنی تحویل میں رکھا۔

چارج شیٹ میں کہا گیاہے کہ سائفر ٹیلی گرام جیسی اہم ترین سرکاری دستاویز کو غیر قانونی طور پر اپنے قبضے میں رکھا۔ ملزمان نے بیرون ملک پاکستانی مشن کے خفیہ رابطوں کے طریقہ کار میں ریاست کے سائفر سیکورٹی سسٹم پر سمجھوتہ کیا۔ ملزمان کی جانب سے سائفر ٹیلی گرام پر بد دیانتی سے ریاست کو نقصان پہنچا۔ امریکہ میں سابق سفیر ڈاکٹر اسد مجیدنے ڈونلڈ لو کو پاکستان ہاؤس میں ظہرانہ دیا۔

چارج شیٹ میں مزید کہا گیاہے کہ  ملاقات میں ہونے والی گفتگو کے منٹس سائفر ٹیلی گرام کے ذریعے سیکرٹری خارجہ کو بھجوائے گئے۔ 7 مارچ 2022 کو موصول ہونے والے سائفر ٹیلی گرام نمبر 0678-I کو وزارت خارجہ کے ایس ایس پی سیکشن کی حفاظتی تحویل میں دیا گیا۔ قائد و ضوابط کے مطابق سائفر انتہائی اہم اور خفیہ دستاویز ہونے کی وجہ سے کسی صورت بھی شئیر نہیں کیا جاسکتا۔ تمام مطلوبہ دستاویزی شواہد اور گواہان کے بیانات کو سامنے رکھتے ہوئے چئیرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو مجرم قرار دیتے ہوئے باقائدہ ٹرائل شروع کیا جائے۔