او آئی سی اجلاس میں فلسطینیوں کےحق میں قراردادمنظور

او آئی سی اجلاس میں فلسطینیوں کےحق میں قراردادمنظور
کیپشن: او آئی سی اجلاس میں فلسطینیوں کےحق میں قراردادمنظور

ایک نیوز :اسرائیل فوری غزہ کا محاصرہ ختم کرے ،او آئی سی وزرائے خارجہ  نے فلسطینیوں کے حق میں قرارداد منظورکرلی۔

جدہ میں او آئی سی وزرائے خارجہ غیر معمولی اجلاس  ہوا ۔ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت اور طاقت کے اندھا دھند استعمال کی مذمت  کی گئی۔

مستقل مندوب برائے او آئی سی سید فواد شیر نے پاکستان کی نمائندگی کی۔

پاکستانی مندوب سید فواد شیر کاخطاب میں کہنا تھاکہ  فلسطینیوں کی آواز کو اجاگر کرنے پر او آئی سی مملک  کو سراہتے ہیں۔ جنگ روکنے کی کوششوں کے او آئی سی کا 'کور گروپ' تشکیل دیں۔ غزہ کے لیے فوری طور پر انسانی بنیادوں پر فنڈ قائم کریں-فلسطین کی ریاست کو اقوام متحدہ کے مکمل رکن کے طور پر تسلیم کریں- یو این سیکرٹری جنرل پر زور دیں کہ وہ اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن آف انکوائری قائم کرے۔  نومبر 2023 کے عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی قرارداد کی تعمیل میں، اسرائیل کو ہتھیاروں اور گولہ بارود کی فراہمی پر پابندی۔

پاکستانی مندوب کامزید کہنا تھاکہ امسئلہ فلسطین کا حتمی حل 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک قابل عمل، متصل اور خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام اور اس کا دارالحکومت القدس الشریف ہے۔ 

 او آئی سی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد میں کئی مطالبات کیے گئے جن میں دیگر امور کے ساتھ ساتھ دشمنی فوری طور پر ختم کی جائے۔ غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، انسانی امداد کی پائیدار فراہمی، فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی امن کانفرنس کا انعقاد، UNRWA کی فنڈنگ ​​جاری رکھنا، اقوام متحدہ میں فلسطین کی ریاست کو مکمل تسلیم کرنا اور دو ریاستی حل کے حصول کے لیے اقدامات کرنا شامل تھے۔