پاکستان میں انسانی حقوق کے معاملات میں تبدیلی نہیں ہوئی، امریکہ

پاکستان میں انسانی حقوق کے معاملات میں تبدیلی نہیں ہوئی، امریکہ
کیپشن: پاکستان میں انسانی حقوق کے معاملات میں تبدیلی نہیں ہوئی، امریکہ

ایک نیوز :امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کے معاملات میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی محکمہ خارجہ سے انسانی حقوق کے طریقوں سے متعلق 2023 کی رپورٹ پر پریس بریفنگ ہوئی ۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن  کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھاکہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی اور ماورائے عدالت ہلاکتوں کے شواہد موجود ہیں۔ سیاسی کارکنوں اور انکے اہلخانہ پر تشدد کے شواہد موجود ہیں۔عسکری تنظیمیں اور غیر ریاستی عناصر تشدد میں ملوث ہیں ان عناصر کی کارروائیاں لاقانونیت کا باعث ہیں۔حکومت نے انسانی حقوق کی بہتری کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے ۔ پاکستان میں 9 مئی کے بعد بہت سے مقدمات درج ہوئے۔ ان میں سابق وزیر اعظم بھی شامل ہیں۔ان مقدمات کو اے ٹی سی میں چلانے پر بہت سے انسانی حقوق کی تنظیمیں تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں۔

 امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ کے مطابق اہم سیاسی قیدیوں کے مقابلے میں عام سیاسی کارکن کو جیلوں میں سخت صورتحال کا سامنا ہے۔ کالعدم عسکریت پسند تنظیموں اور دیگر غیر ریاستی عناصر کی طرف سےتشدد، بدسلوکی اور سماجی اور مذہبی عدم برداشت نے لاقانونیت کے کلچر میں حصہ ڈالا ہے۔دہشت گردی اور غیر ریاستی عناصر کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں نے انسانی حقوق کے مسائل میں اہم کردار ادا کیا۔

 رپورٹ کے مطابق 2023کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا۔ شہریوں، فوجیوں اور پولیس کے خلاف دہشت گردوں اور سرحد پار سے عسکریت پسندوں کے حملوں میں سینکڑوں ہلاکتیں ہوئیں۔ فوج، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عسکریت پسندوں اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔