پاکستان، افغانستان اختلافات کوبات چیت کےذریعےحل کریں،امریکا

پاکستان افغانستان اختلافات کوبات چیت کےذریعےحل کریں،امریکا
کیپشن: Resolve Pakistan-Afghanistan differences through dialogue, US

ایک نیوز: پاکستان کی طرف سےافغانستان میں فضائی حملےاوراس سےپہلےافغانستان کےدہشتگردوں کی پاک فوج کی چیک پوسٹ پرحملےپروائٹ ہاؤس نےپاکستان اورافغانستان کو اختلافات کوبات چیت کےذریعےحل کرنےاورتحمل کامظاہرکرنےپرزوردیاہے۔
پریس سیکرٹری کرین جین پیئرکا پریس بریفنگ کےدوران کہناتھاکہ ہم طالبان پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ دہشت گرد حملے افغان سرزمین سے نہ ہو۔
انہوں نےپاکستان پرزوریتےہوئےکہاکہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔ ہم دونوں فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ کسی بھی اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کریں۔ 

ان کاکہناتھاکہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ افغانستان دوبارہ کبھی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بنے جو امریکایا ہمارے دیگر شراکت داروں یا اتحادیوں کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔    
 کرین جین پیئر کامزیدکہناتھاکہ امریکا پاکستان اورافغانستان دونوں کوتحمل کامظاہرہ کرنےاوراختلافات کوبات چیت کےذریعےحل کرنےپرزوردیتاہے۔ہم ان خبروں سےآگاہ ہیں کہ پاکستان نےپاکستان کی ایک چیک پوسٹ پرحملےکےجواب میں افغانستان میں فضائی حملےکیے،ہمیں پاکستان میں حملے کے دوران ہونے والے جانی و مالی نقصان اور افغانستان میں حملوں کے دوران عام شہریوں کی ہلاکت پر گہرے افسوس کا اظہار ہے۔