آئی ایم ایف کے بغیر گزارہ نہیں، مشکل فیصلے کرنے ہوں گے،شہبازشریف

 پاکستان کو دیوالیہ سے بچانے کے لیے بڑی سیاسی قیمت ادا کی،شہبازشریف
کیپشن: پاکستان کو دیوالیہ سے بچانے کے لیے بڑی سیاسی قیمت ادا کی،شہبازشریف

ایک نیوز :وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے بڑی سیاسی قیمت ادا کی۔آئی ایم ایف کے بغیر گزارہ نہیں، مشکل فیصلے کرنے ہوں گے۔

تفصیلات کےمطابق وزیراعظم  شہبازشریف نے ایپکس کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں رکاوٹیں دور کرنے میں کونسل کا کلیدی کردار ہے، ایس آئی ایف سی ملک کی ’معاشی بحالی‘ کی جامع حکمت عملی کا مظہر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو درپیش موجودہ معاشی مسائل اور بحرانوں سے نجات دلانا ہے، ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموارکرنا ہے، ملک میں سرمایہ کاری کے منصوبوں پر عملدرآمد تیز کیا جائے گا، اس منصوبے کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان اشتراک عمل پیدا کرنا ہے، ایس آئی ایف سی اہم پلیٹ فارم ہے جسے جاری رکھا جائے گا، معاشی ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے یہ بہت اہم ہے۔

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ملک کو درپیش معاشی چیلینجز سے نمٹنے کے لیے سب کا مل بیٹھنا خوش آئند اور وقت کی ضرورت ہے، عسکری قیادت نے اس پلیٹ فارم کی کامیابی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ میں غیر معمولی کام کیا، اس منصوبے کے تحت مختلف شعبوں میں پاکستان کی اصل صلاحیت سے استفادہ کیا جائے گا، کونسل کا مقصد ”ایک حکومت اور اجتماعی حکومت“ کے تصور کا فروغ ہے۔

انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت نے ملکی ترقی کے لیے بہترین کام کیا، انوارالحق کاکڑ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ چکا تھا، سب لوگوں نے فیصلہ کیا کہ سیاست جاتی ہے تو جائے ریاست کو بچائیں گے۔

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ آرمی چیف اور ان کی ٹیم کے تعاون کے شکر گزار ہیں، آج کے اجلاس میں مختلف جماعتوں کی قیادت موجود ہیں، یہ اس بات کا پیغام ہے کہ ملکی ترقی کےلیے ہم سب اکٹھے ہیں، ایس آئی ایف سی کے وجود میں آنے سے سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا ہوگی، ایس آئی ایف سی بنانے میں آرمی چیف کا کلیدی کردار ہے۔

شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا ہے، آج کے اجلاس میں منتخب نمائندے اور عسکری قیادت موجود ہیں، ہمیں معاشی استحکام لے کرآنا ہے، معیشت کو بہت سارے مسائل کا سامنا ہے، ایک اور آئی ایم ایف ایگریمنٹ کے بغیر ہماراگزارا نہیں، ایف بی آر کو ڈیجیٹلائز کریں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائی معاہدہ ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی ایک اہم پلیٹ فارم ہے، پاکستان دیوالیہ ہونے کے بہت قریب تھا، سالانہ 400 ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے، ہمیں ہرمیدان میں اصلاحات لانی ہوگی، آگے بہت چیلنجز آئیں گے، مہنگائی کا طوفان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت میں 87 ارب روپے کی بجلی بچائی گئی، اسمکلنگ کی روک تھام ہوئی، 825 ارب روپے پی آئی اے کا قرض ہے، پاکستان کو دیوالیہ سے بچانے کے لیے بڑی سیاسی قیمت ادا کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ہمارے محصولات 9 ٹریلین روپے ہیں، محصولات کو13 سے14ٹریلین ہونا چاہیے، بجلی چوری، دیگر لیکیجز کے ساڑھے 13ارب روپے بھی آجائیں تو کشکول توڑ سکتے ہیں، آدھی رقم بھی ہم ریکور کرلیں تو ساڑھے 1300 ارب روپے آجائے گا، بجلی اورگیس کا سالانہ سرکلر ڈیڈ 5 ٹریلین روپے ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ایف بی آر اور کلائنٹ کی طرف سے 2.7 ٹریلین روپے کے کلیم ہیں، ٹربیونل کے پاس ایک ٹریلین اپیلٹ کورٹ کے پاس 3 ٹریلین کے قریب رقم ہے، سفرا سے عاجزی سے کہا ہمیں مزید قرضے رول اوورز میں نہیں پڑنا، آگے ہمیں بہت کڑوے فیصلے کرنا ہے۔