الیکشن 2024: انتخابی مہم کا وقت ختم، پولنگ کل ہوگی

الیکشن 2024: انتخابی مہم کا وقت ختم، پولنگ کل ہوگی
کیپشن: Election 2024: Election campaign time is over, polling will be held tomorrow

ویب ڈیسک: ملک بھر میں 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے انتخابی مہم کا وقت ختم ہوگیا۔ خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، اس کے علاوہ بیلٹ پیپرز اور دیگر سامان کی ترسیل کا کام مکمل کرلیا۔

الیکشن مہم منگل کو رات 12 بجتے ہی ختم ہوگئی۔ ملک بھر میں 8 فروری کو صبح 8 بجے پولنگ شروع ہوگی۔

پولنگ کا عمل صبح 8 سے شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہے گا۔ پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے تک نتائج نشر کرنے پر پابندی عائد ہے۔ ریٹرننگ افسران مکمل غیر حتمی رزلٹ جاری کریں گے۔

ترجمان کے مطابق الیکشن مینجمنٹ سسٹم آر ٹی ایس سے بہتر ہے، ابتدائی نتائج 9 فروری کو دن 2 بجے تک جاری کردیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں انتخابات کے لیے7 لاکھ بیلٹ باکس کا انتظام کر لیا جبکہ ووٹنگ کے لیے 2 لاکھ 76 ہزار سے زائد پولنگ بوتھ قائم کئے جائیں گے، ہر پولنگ بوتھ پر 2 بیلٹ باکس رکھے جائیں گے، ایک بیلٹ باکس میں قومی اسمبلی اور دوسرے میں صوبائی اسمبلی کے لیے ووٹ کاسٹ ہوں گے۔

ملک بھرمیں 5 لاکھ 52 ہزار بیلٹ باکس استعمال ہوں گے جبکہ ڈیڑھ لاکھ ریزرو رکھے جائیں گے، بیلٹ باکس بھرجانے پر دوسرا بیلٹ باکس فراہم کیا جائے گا، بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کا کام مکمل ہو چکا ہے، صوبائی سطح پر سکیورٹی، ٹرانسپورٹ، مواصلاتی اور ایمرجنسی پلان بھی تیار ہے۔

26 کروڑ بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا کام مکمل

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے 26 کروڑ بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا کام مکمل کرلیا۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا عمل زمینی اور ہوائی راستوں سے مکمل کیا گیا، تمام بیلٹ پیپرز، سرکاری پریس سے متعلقہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفسران اور ان کے نمائندوں کے حوالے کیے گئے، موسم کی خرابی کے باعث بھی بیلٹ پیپرز کی ترسیل میں مسائل درپیش رہے۔

عام انتخابات کی مانیٹرنگ کیلئے کنٹرول روم قائم

عام انتخابات کی مانیٹرنگ کے لیے کنٹرول روم قائم کردیا گیا، 32 ریجنل اور 144 ضلعی مانیٹرنگ ٹیمیں شکایات کے ازالے لیے کام کررہی ہیں۔

الیکشن کمیشن کا میڈیا نمائندگان کو انتخابات کےلئے قائم نیٹورک آپریشن سینٹر کا دورہ تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

ایڈیشنل ڈی جی مرکزی کنٹرول روم ہارون شنواری نے بریفنگ میں بتایا اسٹیٹ آف ارٹ سسٹم میں مانیٹرنگ کے لیے خصوصی اقدامات کیے، شکایات درج کرانے کے لیے پہلی مرتبہ واٹس ایپ استعمال کر رہے ہیں، 26 دسمبر سے اب تک 625 افراد کو نوٹسز، 252 امیدواروں کو شوکاز نوٹس اور 156 لوگوں کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جرمانے کیے، اب تک 221 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 198 شکایات کو حل کرلیا گیا ہے۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن ڈاکٹر آصف حسین کا کہنا تھا کہ پریذائیڈنگ افسر نے ای ایم ایس پر صرف فارم کی تصویر لیکر بھیجنی ہے، زائد المعیاد شناختی کارڈز والے شہری ووٹ ڈال سکتے ہیں۔

ڈی جی آئی ٹی خضر حیات نے بتایا کہ ای ایم ایس کی ٹیکنالوجی کو اپگریڈ کیا گیا، پریذائیڈنگ افسر ای ایم ایس کے ذریعے ریٹرننگ افسر کو نتائج بھجوائے گا، نتائج ترسیل میں کوئی ایشو ہوا تو پریذائیڈنگ افسر ذاتی حیثیت میں ریٹرننگ افسر کو نتائج پہنچائے گا۔

پنجاب میں فوجی دستوں کی تعیاتی شروع

پنجاب میں عام انتخابات پرامن بنانے کے لیے مختلف شہروں میں فوجی دستوں کی تعیاتی شروع ہوگئی۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق لاہور، قصور،شیخوپورہ میں فوجی دستے پہنچ چکے ہیں، ننکانہ صاحب، جھنگ، منڈی بہاوالدین، چکوال، جہلم سمیت دیگراضلاع میں آج فوجی دستے پہنچ جائیں گے۔

حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب بھی جاری ہے۔

پولیس کی پنجاب میں سیکیورٹی، ٹریفک اور لاجسٹکس انتظامات کی فل ڈریس ریہرسل

پنجاب پولیس نے لاہور سمیت صوبے کے تمام ریجنز اور اضلاع میں سیکیورٹی، ٹریفک اور لاجسٹکس انتظامات کی فل ڈریس ریہرسل کی، الیکشن میٹریل کی بحفاظت ترسیل، پولنگ سٹیشنز و کلسٹرز پر پولیس نفری کی تعیناتی، سی سی ٹی وی کیمروں کی مانیٹرنگ کا جائزہ لیا گیا۔

ریہرسل کے دوران صوبہ بھر میں خصوصی ناکہ جات، سرچ اینڈ سویپ آپریشنز کئے گئے، پولیس افسروں نے لا اینڈ آرڈر کی مجموعی صورتحال پولنگ کے عمل کو پرامن رکھنے کی ریہرسل کا جائزہ لیا، پولنگ ڈیوٹی پر تعینات نفری کی ذمہ داریوں بارے بریفنگ بھی دی گئی۔

لاہور سمیت تمام اضلاع میں سپروائزری افسران کی زیر قیادت فلیگ مارچز کا انعقاد بھی کیا گیا، فلیگ مارچز میں ضلعی پولیس، ڈولفن سکواڈ، پولیس ریسپانس یونٹ، ایلیٹ فورس، ٹریفک پولیس کی موبائلز اور جوانوں نے حصہ لیا۔