فواد چودھری کی پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں شمولیت کی کوشش کا انکشاف

فواد چودھری کی پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں شمولیت کی کوشش کا انکشاف
کیپشن: Disclosure of Fawad Chaudhary's attempt to join PPP and PML-N(file photo)

ایک نیوز: فواد چودھری کی جانب سے پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی قیادت سے پارٹی میں شمولیت کیلئے رابطے کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ تاہم دونوں جماعتوں کی جانب سے لال جھنڈی دکھائے جانے کے بعد پی ٹی آئی رہنما نے غیرمناسب زبان کا استعمال شروع کردیا۔ 

تفصیلات کے مطابق فواد چودھری کی جانب سے رضا ربانی اور ن لیگ کی قیادت کے خلاف غیر مناسب زبان اور مہم  کی حقیقت سامنے آگئی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق فواد چودھری نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے خلاف مہم  دونوں جماعتوں کی جانب سے شمولیت سے انکار پر شروع کی۔ فواد چوہدری کی جانب سے پارٹی میں شامل ہونے کے لئے دونوں جماعتوں سے الگ الگ رابطہ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ فواد چوہدری مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت سے گزشتہ آٹھ ماہ سے رابطے میں تھے۔ 

پارٹی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے فواد چوہدری کی پارٹی میں شمولیت سے صاف انکار کیا گیا۔ فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے چند افراد کی پارٹی میں شمولیت پر سرخ جھنڈی لگا رکھی ہے۔ پیپلز پارٹی کی سینئر قیادت کو فواد چوہدری کے کردار کے حوالے سے تحفظات ہیں۔ 

فواد چوہدری نے پیپلزپارٹی کی جانب سے شمولیت سے انکار پر رضا ربانی کے خلاف مہم  اور سخت زبان استعمال کی۔ ذرائع کے مطابق فواد چوہدری نے گزشتہ سات ماہ میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے متعدد بار رابطہ کیا۔ پیپلزپارٹی میں شمولیت سے انکار کے بعد فواد چوہدری نے رضا ربانی کے خلاف نامناسب زبان استعمال کی۔

پارٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے انکار کے ساتھ فواد چوہدری نے ن لیگ سے رابطہ کیا لیکن ن لیگ نے بھی فواد چوہدری کو پارٹی میں شامل کرنے سے انکار کر دیا۔ 

سینیٹر عرفان صدیقی کا اس بارے میں کہنا ہے کہ فواد چوہدری کو ن لیگ میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کی یہ حالت ہوچکی ہے کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی کے علاوہ کوئی تیسری جماعت بھی ہو تو وہ رابطہ کرے گا۔