اویسٹن انجکشن بارے ایک نیوز حقائق سامنے لے آیا

اویسٹن انجکشن بارے پی این این حقائق سامنے لے آیا
کیپشن: PNN reveals the facts about the Oyston injection

ایک نیوز :شہریوں کی بینائی کا سبب بننے والے اویسٹن انجکشن میں تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک نیوز مزید حقائق سامنے لے آیا ۔

ایک نیوز نے اویسٹن انجکشن کی ڈسپینسنگ کے لیے استعمال ہونے والا لائسنس محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر کی طرف سے حاصل کرلیا۔لائسنس اویسٹن  انجکشن ڈسپینسنگ کرنے کی اتھارٹی نہیں رکھتا۔موجودہ لائسنسس سے صرف سکن آئٹم اور گولیاں ڈسپینسنگ کی جاسکتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اویسٹن انجکشن کی ڈسپینسنگ کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان سے لائسنس لینا ضروری ،محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر نے لائسنس میں کوالیفائیڈ پرسن کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا ۔جس لائسنس پر غیر قانونی اقدام کیا جائے اس کا کوالیفائیڈ زمہ دار ہوتا ہے۔لائسنس میں کوالیفائیڈ پرسن عاصم خالد پر مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔لائسنس پر ادارے کا نام درج نہیں کیا گیا ۔

بینائی واقعات کے بعد ایف آئی آر میں صرف بلال رشید اور نوید عبداللہ کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔