ایم پی اے ملک وحیدکاسب انسپکٹرسےناروا سلوک،مریم نوازنےایکشن لے لیا

ایم پی اے ملک وحیدکاسب انسپکٹرسےناروا سلوک،مریم نوازنےایکشن لے لیا
کیپشن: ایم پی اے ملک وحیدکاسب انسپکٹرسےناروا سلوک،مریم نوازنےایکشن لے لیا

ایک نیوز:لیگی ایم پی اے ملک وحید کے سب انسپکٹرسےمعافی منگوانےپروزیراعلیٰ مریم نوازنےایکشن لے لیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے لیگی ایم پی اے ملک وحید کے ناروا سلوک کانشانہ بننے والے ٹرینی سب انسپکٹر یاسر نصیب کی ملاقات، سی سی پی او بھی موجود تھے ۔
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا ایم پی اے کے سلوک پرٹرینی سب انسپکٹر یاسر نصیب سے اظہار ندامت  اور کہا کہ میں اس واقعہ پر بہت شرمندہ ہوں۔

وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ٹرینی سب انسپکٹر یاسر نصیب سے پورا واقعہ سنا ۔

ٹرینی سب انسپکٹر یاسر نصیب نےبتایا کہ روٹین کا گشت کررہے تھے، دو گاڑیاں گزر رہی تھیں ان کو روک کر چیک کیا۔باغبانپورہ کے علاقے شادی پورہ میں گاڑی کے سیاہ شیشے دیکھ کر روک کر چیک کیا۔ایم پی اے نے اتر کر کہاکہ میں اس علاقے کاایم پی اے ہوں، آپ نے چیک کیوں کیاہے۔میں نے ایم پی اے کو بتایا کہ میری ڈیوٹی ہے، میں نے اپنی ڈیوٹی کی ہے، کوئی بری بات نہیں۔ایم پی ا ے نے کہاکہ میرے علاقے میں مجھے روک کر چیک کرنے سے میری عزت نفس مجروح ہوئی ہے۔ایم پی اے نے مجھ سے سر عام معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ 

مریم نواز نے کہا یاسر آئندہ آپ نے اپنی ڈیوٹی کرنی ہے،آپ نے کسی سے نہیں ڈرنا۔ذمہ داری پوری کرنے پر کبھی کسی سے معافی نہیں مانگنی۔آپ کاکام یہی ہے اور آپ نے  اپنا کام اچھے طریقے سے کرنا ہے۔ایم پی اے ہو، ایم این اے ہو، یا چیف منسٹر ہو قانون سے بڑا کوئی نہیں۔آپ نے بالکل ٹھیک کیا اس بات پر دل چھوٹا نہ کریں۔ میں نے اپنے ایم پی اے کو شوکاز نوٹس دیاہے۔ ذمہ داری کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں۔ 
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ٹرینی سب انسپکٹر یاسر نصیب کی ٹرانسفر کے بارے میں سی سی پی او سے استفسار کیا ۔

وزیراعلیٰ مریم نواز کاکہنا تھا کہ اس قسم کا کوئی واقعہ ہو تو مجھ سے پوچھے بغیر کوئی ایکشن نہیں لینا۔ایم پی اے کو شکایت تھی تو اسے میرے پاس آنا چاہیے تھا، انکوائری کے بعد ہم ایکشن لیتے۔ کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں۔ہم سب کو قانون کا زیادہ احترام کرنا چاہیے تاکہ باقی لوگوں کے لئے مثال بنیں۔ 
مریم نوازشریف کی یاسر نصیب کو تلقین کی ویری ویلڈن،اپنی ڈیوٹی اسی طرح کرنی ہے، کسی کوتنگ نہیں کرنا، انصافی نہیں کرنی۔