اسلام آباد ہائیکورٹ کا نیوی گالف کورس کو فوری سی ڈی اے کے سپردکرنے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ کا نیوی گالف کورس کو فوری سی ڈی اے کے سپردکرنے کا حکم
اسلام آباد:ہائیکورٹ نے نیوی گالف کورس کو فوری سی ڈی اے کے سپرد کرنے اور قبضہ لینے کا حکم جاری کردیا ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے نیشنل پارک مارگلہ ہلز میں تجاوزات کے خلاف کیس پر سماعت کی۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دوران سماعت سیکرٹری داخلہ کو مخاطب کرکے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد میں جو کچھ ہورہا ہے وہ پریشان کن ہے، عدالت کے اس فیصلے پر عمل نہیں کیا گیا جس میں ریاستی زمین پر تجاوز کیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ عدالتی معاونت نہیں کررہے، کیا آپ یہاں کسی کے دفاع کے لیے کھڑے ہیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد میں 3 آرمڈ فورسز کے سیکٹر بن گئے ہیں، ان تین سیکٹرز کی وجہ سے کوئی مسئلہ کیوں ہوا، آرمڈ فورسز کا متنازع ہونا عوامی مفاد میں نہیں، یہ عدالت اجازت نہیں دے گی کہ آرمڈ فورسز کو متنازع کیا جائے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد میں اگر قانون پر عمل نہیں ہوسکتا تو کہاں عمل ہوگا؟ 1400 مربع میل کے شہر میں قانون اور عدالتی احکامات پر عمل نہیں ہوتا، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی نے بھی عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا؟۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ مارگلہ ہلز نیشنل پارک ایریا میں کوئی سرگرمی نہیں ہوسکتی، یہ وفاقی حکومت کی زمین ہے جہاں سے کسی کو گھاس تک کاٹنے کی اجازت نہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ نیشنل پارک وفاقی حکومت کی ملکیت ہے، 8 ہزار ایکڑ اراضی نیشنل پارک کا ایریا ہے، اس عدالت کو نیشنل پارک کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے، 8 ہزار ایکڑ اراضی کا کون دعویدار ہے اور وہ کس قانون کے تحت 8 ہزار ایکڑ اراضی کی ملکیت کا دعویدار ہے؟
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سیکرٹری دفاع کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ساری آرمڈ فورسز سیکرٹری دفاع کے ماتحت ہیں، سیکرٹری دفاع کو یہ یقینی بنانا ہے کہ ایسا کچھ نہ ہو کہ جو بعد میں شرمندگی کا باعث بنے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ پاکستان نیوی نے تجاوز کرکے گالف کورس بنایا، کہا گیا گالف کورس سیکورٹی مقاصد کے لیے بنایا گیا ہے، آرمڈ فورسز کا ایسا کرنا قوم کے مفاد میں نہیں، عدالت چاہتی ہے عوام کی نظروں میں آرمڈ فورسز کی عزت بنے۔
دوران سماعت چئیرمن سی ڈی اے نے کہا کہ ہم نے نیوی سیلنگ کلب گرانے کا نوٹس دے دیا ہے، حکومت پنجاب بھی کچھ زمینوں پر دعویدار ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیوی گالف کورس کو آج ہی سی ڈی اے کے سپرد کرنے کی ہدایت کردی۔ فاضل عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 1960 کے آرڈیننس کے بعد 14000 مربع میل زمین سی ڈی اے کی ہے، عدالت اپنے فیصلے میں تمام چیزوں کی وضاحت کرے گی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سی ڈی اے کو نیوی گالف کورس کا قبضہ لینے کی ہدایت کردی۔ عدالت عالیہ نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک کی نشاندہی جلد مکمل کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
عدالت عالیہ نے ملٹری ڈایریکٹوریٹ فارمز کا نیشنل پارک کی 8 ہزار ایکڑ اراضی پر دعوی بھی غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آٹھ ہزار ایکٹر اراضی واپس نیشنل پارک کی ملکیت سمجھی جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مونال کو بھی آج ہی سِیل کرنے کا حکم دے دیا۔