پاک فوج اور تحریک انصاف میں خلیج بنانے کا بیانیہ بنایا جا رہا ہے:اسدعمر

پاک فوج اور تحریک انصاف میں خلیج بنانے کا بیانیہ بنایا جا رہا ہے:اسدعمر
کیپشن: پاک فوج اور تحریک انصاف میں خلیج بنانے کا بیانیہ بنایا جا رہا ہے:اسدعمر

ایک نیوز نیوز: پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ پاک فوج اور تحریک انصاف میں خلیج بنانے کا بیانیہ بنایا جا رہا ہے۔ ایسا مقدمہ بنایا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کے لیے خطرہ ہے۔

سابق وفاقی وزیر پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کا کہا کہ ہم نے طاقتور لوگوں سےپنجاب کا اقتدارچھیناہے۔ بندکمرےمیں بیٹھ کر لوگوں کےضمیر خریدےگئے۔ عمران خان کی کال پر قوم بار بار نکلتی رہی ۔ پنجاب میں ضمنی انتخابات میں لوگوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔ پنجاب ضمنی الیکشن کے بعد امپورٹڈ حکومت خوف میں مبتلا ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ممنوعہ فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے بڑا قدم اٹھا لیا

پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی گرفتاری سے متعلق بات کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ شہبازگل کوتشدد کرکے لے جایاگیا۔ تحریک انصاف کےخلاف بڑامقدمہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پاک فوج اور تحریک انصاف میں خلیج بنانےکابیانیہ بنایاجارہاہے۔ شہبازگل کےمعاملےقانون کی غلط تشریح کی گئی ہے۔ شہباز گل کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ گرفتاری سے قبل کوئی وارنٹ جاری ہوتا ہے۔ مقدمہ بنایا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کے لیے خطرہ ہے۔ شہباز گل نے جو بات کی، ہوسکتا ہے آپ کو اس سے اختلاف ہو،مگر طاقت کا استعمال مناسب نہیں۔ ایک سچالیڈربندکمرےکی سازش کیخلاف کھڑاہوگیا۔ ن اور پیپلزپارٹی رہنماؤں کے بیانات دیکھ لیں، تقاریر مل جائیں گی۔ گزشتہ روز کے واقعے کو سمجھنے کے لیے 4 ماہ کی صورت حال دیکھنا ہوگی۔

ممنوعہ فنڈنگ کیس کے سلسلے میں الیکشن کیشن فیصلے سے متعلق بات کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نےجھوٹےبیان حلفی پرفیصلہ سنایا۔ روزانہ پریس کانفرنسز میں فارن فنڈنگ کا معاملہ اٹھتا رہا۔الیکشن کمیشن نے خود فارن فنڈنگ کا لفظ استعمال کرنا چھوڑ دیا۔ الیکشن کمیشن نے جو فیصلہ دیا وہ حقائق کے برعکس ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں:شہبازگل کیخلاف بغاوت پر اکسانے کا کیس،عدالت نے2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا

پی ٹی آئی رہنما کے مطابق الیکشن کمیشن نے فیصلے میں پاکستان اور باہر کے قانون کی تشریح غلط کی۔ الیکشن کمیشن نے جھوٹے الزامات لگائے۔ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں لکھ دیا عمران خان نے بیان حلفی دے دیا،بیان حلفی نہیں بلکہ عمران خان نے سرٹیفیکیٹ پر سائن کیے تھے اور اس سرٹیفیکیٹ کی بنیاد پر عمران خان کے خلاف کوئی الزام لایا جاۓگا۔