فیکٹ چیکر:کیا الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کو نیب، ایف بی آر ریکارڈ سے مشروط کردیا؟

الیکشن کمیشن نے امیدواروں کی اسکروٹنی نیب، ایف بی آر ریکارڈ سے مشروط کردی
کیپشن: The Election Commission made the scrutiny of candidates subject to NAB, FBR records

ایک نیوز: ذرائع ابلاغ کے مختلف ذرائع سے یہ خبر آئی تھی کہ عام انتخابات 2024 میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے اہم فیصلہ کرلیا۔ 

تفصیلات کے مطابق کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کا حتمی فیصلہ نیب، ایف بی آر سمیت دیگر اداروں سے ریکارڈ آنے کے بعد ہوگا۔ 

ترجمان الیکشن کمیشن کے جاری کردہ بیان کے مطابق الیکشن کمیشن نے  تمام امیدواروں  کی سکروٹنی  کےلیے نادرا، نیب، ایف بی آر سمیت دیگر سے ریکارڈ طلب کررکھا ہے۔ تمام متعلقہ ادارے 30 دسمبر تک الیکشن کمیشن کو ریکارڈ بھجوائیں گے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ جن امیدواروں کے کاغذات پر کوئی اعتراض نہیں آیا، آر او آفس ابتدائی طور پر انہیں کلیئر کر رہے ہیں۔ امیدواروں کی سکروٹنی کی حتمی فہرست 30 دسمبر کو آویزاں کی جائے گی۔

الیکشن کمیشن پاکستان کی تردید: 

ترجمان الیکشن کمیشن نے اپنے جاری کردہ بیان میں اب واضح کیا ہے کہ الیکشن کمیشن  بعض ٹی وی چینلوں پر ترجمان پنجاب الیکشن کمیشن سے منسوب خبر کی سختی سے تردید کرتا ہے۔ 

جس کے مطابق الیکشن کمیشن نے نیب، ایف بی آر اور دیگر متعلقہ اداروں کی رپورٹس آنے کے بعد امیدواران کے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ خبر من گھڑت ہے۔ کمیشن نے ایسا کوئی فیصلہ جاری نہیں کیا ہے۔

پنجاب الیکشن کمشنر  کے دفتر سے میڈیا کو بتایا گیا کہ کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کا عمل 30 دسمبر تک جاری رہے گا۔ جس کے بعد منظور شدہ کاغذات نامزدگی کے حامل امیدواروں کی فہرست آویزاں کر دی جائے گی۔