ورلڈکپ کیلئے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان

 ورلڈکپ کیلئے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان

ایک نیوز: ورلڈکپ کیلئے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ورلڈ کپ کیلئے قومی ٹیم کا اعلان کر دیا گیا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی نے ورلڈکپ کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔پی سی بی کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے پریس کانفرنس کےدوران 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان کیا۔

انضمام الحق نے بتایا کہ قومی اسکواڈ میں کپتان بابراعظم اور شاداب خان نائب کپتان ہوں گے۔فاسٹ بولر نسیم شاہ انجری کی وجہ سے قومی اسکواڈ کا حصہ نہیں ہیں۔

ورلڈکپ کے لیے قومی اسکواڈ میں شامل کھلاڑی میں بابراعظم کپتان،شاداب خان نائب کپتان،عبداللہ شفیق،فخر زمان،حارث رؤف، افتخار احمد،شاہین آفریدی،محمد نواز،محمد وسیم جونیئر،سعود شکیل ،سلمان آغا،اسامہ میر کو شامل کیا گیا ہے جبکہ حسن علی نے بھی ٹیم میں واپسی کی ہے۔محمد حارث، ابرار احمد اور زمان خان کو ریزرو کھلاڑیوں میں رکھا گیا ہے۔

انضمام الحق کا کہنا تھا کہ حسن علی کو تجربے کی بنیاد پر اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے ، بڑے ایونٹ میں تجربہ کار باؤلر کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ نسیم شاہ کا ٹیم میں نہ ہونا ہمار لیے نقصان ہے لیکن پرامید ہیں وہ جلد ہی ٹیم میں واپس آئیں۔ نسیم شاہ کو طبی معائنے اور قابل ذکر ماہرین سے صلاح مشورے  کے بعد کندھے کی سرجری کے لیے کہا گیا ہے ۔ امید کی جارہی ہے کہ انہیں مکمل طور پر صحت یاب ہونے میں چار ماہ لگیں گے۔

انضمام الحق نے کہا کہ ہمارے  فاسٹ باؤلرز میں کافی انجریز ہیں، بڑے میچز میں کوشش کی ہے باؤلر ایسے ہوں جن کے پاس تجربہ ہوں جنہوں نے میچز کھیل رکھے ہوں۔ بھارت میں دوسری ٹیموں کی نسبت ہم پر زیادہ پریشر ہوتا ہے اس لیے پریشر ہینڈل کا بھی مسئلہ ہوتا ہے ان چیزوں کو دیکھتے ہوئے حسن علی کو شامل کیا گیا ہے۔یہ ٹیم اسی کمبی نیشن کے ساتھ پچھلے دو سال سے کھیل رہے ہیں۔مڈل اوورز میں  سپنرز کا وکٹ  لینا انتہائی اہم ہے ،اس وقت ہمارے اسپنرز مڈل اوورز میں وکٹیں نہیں لے رہے جس سے مشکل ہورہی ہے ۔ابرار احمد کو بطور ریزرو کھلاڑی ٹیم میں شامل کیا ہے ۔ ایشیا کپ میں جب نسیم ان فٹ ہوئے اس وقت حسن علی انگلی میں  انجری کا شکار تھے ۔نسیم شاہ کی جگہ حسن علی کو ورلڈ کپ اسکواڈ  میں شامل کیا گیا ہے۔

چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کسی بھی کرکٹر کی زندگی میں اہم ترین ایونٹ ہوتا ہے وہ ان تمام کرکٹرز کو مبارکباد دینا چاہتے ہیں جو اپنی متاثرکن کارکردگی کے سبب اسکواڈ کا حصہ بنے ہیں۔اس ٹیم نے پچھلے چند برسوں کے دوران بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اسی لیے ہم نے انہی کھلاڑیوں پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے۔

انضمام الحق کا کہنا ہے کہ ہمیں صرف ایک تبدیلی پر مجبور ہونا پڑا ہے جس کا تعلق بدقسمتی سے نسیم شاہ کی انجری سے ہے۔ ہمیں ایشیا کپ کے دوران بھی  کچھ کھلاڑیوں کی  انجریز کے معاملات کا سامنا رہا لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ تمام کھلاڑی مکمل فٹ ہیں اور ورلڈ کپ جیسے اہم ترین ایونٹ میں بہترین پرفارمنس کے لیے پر عزم ہیں۔

انضمام الحق کا کہنا ہے کہ انہیں فاسٹ باؤلر حارث رؤف کی فٹنس کے بارے میں ہمارے میڈیکل پینل کی طرف سے حوصلہ افزا رپورٹس ملی ہیں۔ حارث رؤف نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بولنگ شروع کردی ہے اور وہ سلیکشن کے لیے دستیاب ہونگے۔انضمام الحق نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ ٹیم ورلڈ کپ کی ٹرافی پاکستان لاسکتی ہے اور اپنی شاندار کارکردگی سے پوری قوم کے لیے فخر کا باعث بن سکتی ہے۔انضمام الحق کا کہنا ہے کہ یہ وقت ٹیم کی بھرپور حوصلہ افزائی اور اس کی ہمت بڑھانے کا ہے جس کی ٹیم کو ضرورت ہے۔

واضح رہےکہ آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 5 اکتوبر سے بھارت میں شروع ہورہا ہے جس کے لیے ٹیمیں بھارت  پہنچنا شروع ہوگئی۔ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی ٹیم 29 ستمبر کو نیوزی لینڈ اور 3  اکتوبر کو آسٹریلیا کے خلاف دو وارم اپ میچز کھیلے گی۔ وہ ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ 6اکتوبر کو نیدر لینڈ کے خلاف کھیلے گی۔پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کا آغاز عالمی نمبر ایک رینکنگ کی ٹیم کی حیثیت سے کرے گی اس ورلڈ کپ سائیکل میں اس کی جیت کا تناسب تمام ٹیموں سے زیادہ ہے۔پاکستانی ٹیم 2019 کے عالمی کپ میں نیوزی لینڈ سے کم رن ریٹ کی وجہ سے سیمی فائنل میں نہیں پہنچ سکی تھی جو  ورلڈ کپ کی رنرزاپ رہی تھی۔

پاکستان نے  1992میں ورلڈ کپ جیتا ہے جبکہ 1999 میں اس نے فائنل کھیلا تھا۔اس کے علاوہ پاکستان چار مرتبہ 1979۔1983 ۔1987 ۔ اور2011  میں سیمی فائنل بھی کھیل چکا ہے۔