بھارت میں زیر تعمیر سرنگ زمین میں دھنس گئی، 40 مزدور زندہ در گور

tunnel collapsed
کیپشن: tunnel collapsed
سورس: google

 ایک نیوز : بھارت میں زیر تعمیر سرنگ زمین میں دھنس گئی، 40 مزدور زندہ در گور، پائپ لائن کے ذریعے آکسیجن اور کھانے پینے کی اشیا بھجوا دی گئیں ، بچانے کی کوششیں شروع، نکالنے میں 2 سے 3 دن لگیں گے۔

 رپورٹ کے مطابق اتراکھنڈ کے اترکاشی ضلع میں  رات گئے برہماکھل-یمونوتری قومی شاہراہ پر سلکیارا سے ڈنڈالگاؤں تک نیویوگا کمپنی کی زیر تعمیر سرنگ کا 50 میٹر حصہ دھنس گیا۔ تقریباً 36 کارکن سرنگ کے اندر پھنسے ہوئے ہیں۔ فی الحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

ملبہ ہٹانے کے لیے ہیوی ایکسویٹر مشینیں متحرک کر دی گئی ہیں، ٹنل میں پھنسے مزدوروں سے واکی ٹاکی کے ذریعے رابطہ کیا گیا ہے۔ فی الحال تمام کارکن محفوظ بتائے جاتے ہیں۔ ٹنل میں پانی کی سپلائی کے لیے بچھائی گئی پائپ لائن کے ذریعے آکسیجن فراہم کی جا رہی ہے۔ اس پائپ لائن کے ذریعے کمپریسر کے ذریعے پریشر بنا کر رات کے وقت سرنگ میں پھنسے مزدوروں تک چنے کے پیکٹ بھیجے گئے ہیں۔

جن ریاستوں کے کارکن سرنگ میں پھنسے ہیں ان میں بہار سے 4، اتراکھنڈ سے 2، بنگال سے 3، یوپی سے 8، اڑیسہ سے 5، جھارکھنڈ سے 15، آسام سے 2 اور ہماچل پردیش سے ایک کا تعلق ہے۔

  ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مطابق  حادثہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے پیش آیا۔ ضلعی انتظامیہ کے حکام کے مطابق مزدوروں کو نکالنے میں 2 سے 3 دن لگ سکتے ہیں۔ 

ٹنل کے باہر پانچ ایمبولینسیں تعینات ہیں، تاکہ ضرورت پڑنے پر بچائے گئے مزدوروں کو بغیر کسی تاخیر کے ابتدائی طبی امداد دی جا سکے اور انہیں ہسپتال پہنچایا جا سکے۔ یہ لینڈ سلائیڈنگ ٹنل کے مرکزی دروازے سے سلاکیارا کی جانب 200 میٹر کے فاصلے پر ہوئی جب کہ ٹنل میں کام کرنے والے مزدور 2800 میٹر اندر تھے۔

 ٹنل آل ویدر روڈ پروجیکٹ کا حصہ ہے جس کی لمبائی 4.5 کلومیٹر ہے۔ چار کلومیٹر طویل سرنگ بنائی گئی ہے۔ اس سے قبل اس ٹنل کا کام ستمبر 2023 میں مکمل ہونا تھا لیکن یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔ اب اسے مارچ 2024 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق رواں سال مارچ میں بھی اس زیر تعمیر سرنگ میں لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ پیش آیا تھا۔