گاؤ کدل قتل عام کو 34 سال مکمل،زخم آج بھی تازہ 

گاؤ کدل قتل عام کو 34 سال مکمل،زخم آج بھی تازہ 
کیپشن: It has been 34 years since the Gau Kadal massacre, the wound is still fresh today

ایک نیوز: گاؤ کدل قتل عام کو 34 سال مکمل ہوگئے لیکن زخم آج بھی تازہ ہیں۔ رپورٹس کے مطابق 20 جنوری 1990میں سرینگر کے پل گاؤکدل پر بھارتی فورسز کی جانب سے 100 سے زائد شہید جبکہ 300 سے زائد زخمی کر دیے گئے۔ 

بھارتی فوج کی جانب سے سری نگر کے علاقے میں گھروں پر دھاوا بول کر تقریباً 300 سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ قتل عام کا مقصد غاصب بھارتی فوج کا اپنی بربریت پر پردہ ڈالنا اور پرامن کشمیری مسلمانوں کو خوفزدہ کرنا تھا۔ 

ہیومن رائٹس واچ کے مطابق ہندوستانی حکومت نے گاوکدل کے قتل عام سے بچنے کیلئے بھونڈی کوشش کرتے ہوئے ایف آئی آر تک درج نہ کرائی۔ گاوکدل کے قتل عام کو 34 سال گزرنے کے باوجود ابھی تک کسی ذمہ دار کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ انسانی حقوق کی تنظمیوں کی جانب سے دباؤ کے پیش نظر بھارتی حکومت نے نام نہاد انکوائری شروع کی جو کسی بھی نتیجے پر پہنچے بغیر 2014 کو ختم کردی گئی۔ 

بھارتی فوجیوں نے گزشتہ 34 برس میں 1لاکھ سے زائدنہتے کشمیریوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔ گاوکدل کا واقعہ خواتین کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کرنے کے دوران پیش آیا۔ کشمیر میڈیا سروسز کے مطابق گاؤ کدل قتل عام کے متاثرین گزشتہ 34 سال سے انصاف کے منتظر ہیں اور اس اندوہناک واقعے کے زخم آج بھی تازہ ہیں۔