غزہ میں مصنوعی ذہانت کا بطور ہتھیار استعمال انتہائی تشویشناک ہے، انتونیوگوتریس

غزہ میں مصنوعی ذہانت کا بطور ہتھیار استعمال انتہائی تشویشناک ہے، انتونیوگوتریس
کیپشن: غزہ میں مصنوعی ذہانت کا بطور ہتھیار استعمال انتہائی تشویشناک ہے، انتونیوگوتریس

ایک نیوز:اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس نے کہا کہ اسرائیلی فوج کا غزہ کی پٹی میں مصنوعی ذہانت کا بطور ہتھیار استعمال انتہائی تشویشناک ہے، زندگی موت کے فیصلوں کو الگورتھم کی مدد سے چلنے والےانٹرنیٹ اکاؤنٹس کے سپرد کرنا ناقابل قبول ہے۔

تفصیلات کےمطابق انتونیوگوتریس نے کہا کہ  جنگی اہداف کے تعین کیلئے مصنوعی ذہانت پر انحصار کا مطلب مزید بے گناہ شہریوں کی جانیں لینا ہے،  گزشتہ برسوں میں مصنوعی ذہانت کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے خبردار کرچکا ہوں،  غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کے باعث دس لاکھ افراد فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں، غزہ میں ممکنہ اجتماعی فاقہ کشی کو روکنا ناگزیر ہے۔

 انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر اسرائیل اور دنیا بھر کے لئے المناک دن تھا جس کی وجہ حماس کے حملے تھے، ا سرائیلی فورسز کے اندھا دھند حملوں کے باعث غزہ میں وسیع پیمانے پر قتل عام اور تباہی ہوئی، غزہ میں 196 امدادی کارکن مارے گئے، ہم وجہ جاننا چاہتے ہیں،  اسرائیلی فوج کی موجودہ حکمت عملی اور کارروائیاں مزید غلطیاں ہونے کا عندیہ دے رہی ہیں۔