کورونا ویرئینٹ کی ایکس بی بی قسم کا پاکستان میں موجودگی کا انکشاف

XBB VARIANT IN PAKISTAN
کیپشن: XBB VARIANT IN PAKISTAN
سورس: google

 ایک نیوز : چین میں تباہی پھیلانے والا کورونا کا تازہ ترین ویرئنٹ اومی کرون میں سے ایک ’’ایکس بی بی ‘‘قسم پاکستان میں پائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

پروپاکستانی کی  رپورٹ کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (NIH) اور آغا خان یونیورسٹی (AKU) نے جینوم کی ترتیب کے ذریعے کورونا وائرس کے Omicron سٹرین کے انتہائی متعدی ذیلی قسم کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔

رپورٹس کے مطابق، NIH اور AKU نے تصدیق کی ہے کہ  ایکس بی بی جو چین میں تباہی پھیلانے والے Omicron ویرینٹ کی تین اقسام میں سے ایک ہے، پاکستان میں  بھی پایا گیا ہے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ NIH باقاعدگی سے کورونا وائرس کے نمونوں کی جینومک سیکوینسنگ کر رہا ہے۔ تاہم، پاکستان میں کم کورونا وائرس مثبتیت کے تناسب کی وجہ سے ترتیب دینے کے لیے صرف چند نمونے دستیاب ہیں۔

 ایک سینئیر عہدیدار نے واضح کیا کہ ملک میں کورونا وائرس کی نئی لہر کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ تاہم، NIH مسلسل صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور کسی بھی صورت حال کے لیے تیار ہے۔ قومی ادارہ صحت کے مطابق  ملک میں کورونا ویرینٹ اومی کرون سر اٹھانے لگا ہے اور ایک ہفتے میں 29 اومی کرون XBB کیسز رپورٹ ہوئے، یہ کورونا کا پرانا ویرینٹ ہے۔

 این آئی ایچ نے واضح کیا کہ ملک بھی ابھی تک چین کا نیا ویرینٹ BF7 رپورٹ نہیں ہوا۔

 آغا خان یونیورسٹی کے حکام نے کہا کہ Omicron ویریئنٹ کا سب سے خطرناک BF.7 سب ویرینٹ، جو چین میں پھیل رہا ہے کی ، پاکستان میں موجودگی کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔

دوسری جانب اے کے یو کے ڈاکٹر فیصل محمود نے خبردار کیا کہ ملک میں BF.7 گردش کر سکتا ہے۔ تاہم، مکس اینڈ میچ کورونا وائرس ویکسین کی وجہ سے پاکستانیوں نے چینیوں سے بہتر قوت مدافعت پیدا کر لی ہے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان، سابق  معاون خصوصی وزیراعظم برائے صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ BF.7 پہلے ہی پاکستان میں منتقل ہو چکا ہو گا کیونکہ ملک میں اس کی منتقلی کو روکنے کے لیے کوئی سفری پابندیاں نہیں ہیں۔

کراچی کی ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں سینئر مالیکیولر سائنٹسٹ اور پیتھالوجی کے پروفیسر پروفیسر سعید خان نے کہا کہ BF.7 ویریئنٹ پاکستان میں منتقل نہیں ہوا ہے۔ اگر یہ ملک میں موجود ہوتا تو کورونا وائرس کے معاملات میں قابل ذکر اضافہ دیکھنے میں آتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ BF.7 اتنا متعدی ہے کہ یہ قدرتی اور حاصل شدہ استثنیٰ سے آسانی سے بچ سکتا ہے۔ BF.7 سے متاثرہ مریض 20 افراد تک وائرس منتقل کر سکتا ہے۔