قانون ہاتھ میں نہیں لینا، مذاکرات سے بات چیت کی کوشش ہے، شیخ رشید

قانون ہاتھ میں نہیں لینا، مذاکرات سے بات چیت کی کوشش ہے، شیخ رشید
کیپشن: Don't take the law into your hands, try to talk through negotiations, Sheikh Rasheed(file photo)

ایک نیوز نیوز: سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے لال حویلی میں پریس کانفرنس کی ہے۔ جس میں انہوں نے لانگ مارچ کے حوالے سے حکمت عملی بتائی ہے۔

تفصیلات کے مطابق شیخ رشید نے کہا ہے کہ انہیں دھمکیاں ملی ہیں لیکن وہ ڈرنے والے نہیں۔ ملکی صورتحال کا 30 نومبر تک فیصلہ ہوجائے گا، دیکھنا یہ ہے کہ آر ہوتا ہے یا پار۔ خدا نہ کرے ایسے حالات آئیں انہوں نے بھاگنا ہے۔ اہم ترین فیصلہ سزا یافتہ نواز شریف نے کرنا ہے تو دعا کریں اللہ پاکستان پر رحم کرے۔

انہوں نے لانگ مارچ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس وہ گن ہے جس سےڈرون  گرایا جاسکتا ہے لیکن میں یہ کام نہیں کرتا۔ پاکستان کے حالات سنگین پچیدہ اور تشویشناک ہیں۔ ہم نے ہمیشہ ظلم کیخلاف آواز اٹھائی ہے۔ عمران خان نے بہتر طریقے سے حکمت عملی اپنائی ہے۔ 

شیخ رشید نے کہا کہ کوشش ہے کہ مذاکرات سے بات چیت ہوجائے۔ پاکستانی سیاست میں آئندہ دس دن بہت اہم ہیں۔ عمران خان کا الیکشن کا مطالبہ جائز ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے صدرمملکت سے ملاقات کی ہے۔ وہ بھی سوچ رہے ہیں کہ صدر مملکت سے ملنے جاؤں۔ گزشتہ 2 ہفتے سے وزیراعظم داخل شرم الشیخ سے ہوتے ہیں اور نکلتے لندن سے ہیں۔ 

سربراہ عوامی لیگ کا کہنا ہے کہ وہ کل روات جائیں گے اور اگلے جمعہ سے پہلے پہلے عمران خان یہاں ہوں گے۔ عمران خان سے کمیٹی چوک کو کیمپ آفس بنانے کا کہا ہے۔ قانون ہاتھ میں نہیں لینا چاہتے۔ احتجاج پرامن کرنا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ لوگ کہہ رہے ہیں ملک ڈیفالٹ ہونے جا رہا ہے۔ معاشی طور پر ہماری گلیاں محلے والے بھی محفوظ نہیں ہیں۔ غربت مہنگائی عدم تحفظ اتنا بڑھ گیا ہے کہ ہمارے ارد گرد محلے بھی محفوظ نہیں ہیں۔ عمران خان پر امتحان کے وقت ہم ساتھ کھڑے ہیں۔