غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی قرارداد مسترد

غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی قرارداد مسترد
کیپشن: غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی قرارداد مسترد

ویب ڈیسک :روس اور چین نے غزہ کے بارے میں سلامتی کونسل میں امریکا کی زیر قیادت قرارداد کے مسودے کو ویٹو کر دیا۔
تفصیلا ت کے مطابق اسرائیل کے اہم اتحادی امریکا نے ایک قرارداد پیش کی جس میں امریکا نے ’فوری اور پائیدار جنگ بندی کی ضرورت ‘ پر زور دیا ہے اور 7 اکتوبر کے حماس کے حملوں کی مذمت کی ہے۔
روس اور چین نے امریکا کی قرار داد کو ویٹو کر دیا ہے، الجیریا نے بھی مخالفت میں ووٹ دیا اور گیانا نے ووٹنگ میں حصہ ہی نہیں لیا۔ سلامتی کونسل کے دیگر 11 ارکان نے اس کے حق میں ووٹ دیا جن میں مستقل ارکان فرانس اور برطانیہ بھی شامل تھا۔
روس کے سفیر ویسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کو انسانی قتل عام سے روکنے کے لیے کچھ نہیں کر رہا، انہوں نے جنگ بندی کی بات کرنے پر واشنگٹن کا مذاق اڑایا اور کہا ہے یہ قرارداد محض امریکا کا منافقانہ تماشا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم امریکا کی طرف سے ایک عام منافقانہ تماشا دیکھ رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ امریکی امداد کو سیاسی رنگ دیا گیا، جس کا واحد مقصد رائے دہندگان کے ساتھ کھیلنا اور غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد محض ان لوگوں کو ’ہڈی‘ پھینکنے کے مترادف ہے۔
امریکا کی اس قرارداد کو اس لیے بھی روس اور چین نے ویٹو کیا کہ اس میں اسرائیل کی جانب سے غزہ میں کیے گئے جنگی جرائم کا کوئی ذکر تک نہیں کیا گیا، قرارداد میں امریکا نے اسرائیل کو تمام جرائم سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔