ماڈل ٹاؤن میں بےعزتی،سابق ن لیگی ایم پی اے کا آزاد الیکشن لڑنےکااعلان

ماڈل ٹاؤن میں بےعزتی،سابق ن لیگی ایم پی اے کا آزاد الیکشن لڑنےکااعلان
کیپشن: ماڈل ٹاؤن میں بےعزتی،سابق ن لیگی ایم پی اے کا آزاد الیکشن لڑنےکااعلان

ایک نیوز: سابق لیگی ایم پی اے اور فارورڈ بلاک کےرکن اشرف انصاری نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کااعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق اشرف انصاری پی ٹی آئی دورمیں فارورڈبلاک میں شامل ہونیوالے لیگی رکن تھے۔اشرف انصاری نے الزام عائد کیاکہ لیگی قیادت نے دوران انٹرویو تضحیک آمیزسلوک اپنایا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گوجرانوالہ ڈویژن کےانٹرویوزکےدوران اشرف انصاری کو3 منٹ سےزیادہ بات کرنے پرٹوکا گیا،اشرف انصاری کے مسلسل بولنے پررانا ثنا اللہ اور مریم نواز نے منع کیا،نوازشریف نے  اشرف انصاری کو اجلاس سے چلے جانے کا کہا۔ 

اشرف انصاری کا کہنا ہے کہ پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں نارواسلوک کی تصدیق کرتاہوں۔

اشرف علی انصاری نے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ الیکشن میں ن لیگ کوشکست دوں گا،اشرف انصاری نے فارورڈ گروپ بناکر 2019 میں تحریک انصاف کی حمایت کی تھی۔اشرف انصاری 2018 میں گوجرانولہ سے مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے ۔

واضح رہے کہ لیگی ذرائع کے مطابق امیدواروں کے انٹرویوز کے دوران گوجرانولہ ڈویژن سے تعلق رکھنے ن لیگی سابق ایم پی اے اشرف انصاری بھی موجود تھے۔ اپنی باری آنے پر انہوں نے اپنی پارٹی کے ساتھ وابستگی کا احوال بتانے میں 2 منٹ سے زیادہ وقت لیا تو مسلم لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ بولے؛ آپ کی بات سن لی ہے اب آپ بیٹھ جائیں، لیکن اشرف انصاری نہ بیٹھے اور اپنی بات کو جاری رکھا۔
دوسری مرتبہ انہیں مریم نواز نے ٹوکا لیکن اشرف انصاری باز نہ آئے اور مسلسل بولتے رہے۔ پارلمانی بورڈ میں انٹرویوز لینے والے دوسرے رہنماؤں نے بھی اشرف انصاری سے کہا کہ آپ بیٹھ جائیں، قائدین نے آپ کی بات سن لی ہے، جس پر اشرف انصاری غصے میں آگئے اور کہا کہ اگر آپ ہماری بات نہیں سننا چاہتے تو ہمیں بلایا کیوں ہے؟ ’میں نے درخواست دی ہے اور پیسے بھی جمع کروائے ہیں‘۔
اشرف انصاری کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کو جب وزارتِ اعلی کے لیے ووٹ چاہیے تھا تو ہم ن لیگ کے ساتھ کھڑے ہوئے اور مجھ سے وعدہ کیا گیا تھا کہ آئندہ الیکشن میں پارٹی آپ کو ہی ٹکٹ دے گی، جس کے بعد نواز شریف نے سابق لیگی ایم پی اے اشرف انصاری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ تو وہی نہیں جو پارٹی چھوڑ کر تحریک انصاف کی حمایت کر رہے تھے لہٰذا آپ اس میٹنگ سے ہی چلے جائیں۔
جانے سے انکار پر نوازشریف نے گارڈرز کو مخاطب کرتے ہوئے اشرف انصاری کو کمرے سے باہر نکالنے کا کہا، جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے گارڈز نے اشرف انصاری کو دھکے دے کر کمرے سے باہر نکال دیا۔ اس صورتحال کے بعد نواز شریف نے کہا کہ یہ شخص ایک تو پارٹی کے ساتھ وفادار نہیں ہے اور دوسرا بدنظمی پھیلا رہا تھا، سب نے روکا کہ بات سن لی ہے لیکن وہ خاموش ہی نہیں ہورہا تھا جس کی وجہ سے یہ انتہائی قدم اٹھانا پڑا۔