کراچی میں جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کےکارکنوں کا پتھراؤ، پولیس کا لاٹھی چارج

کراچی میں جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کےکارکنوں کا پتھراؤ، پولیس کا لاٹھی چارج

ایک نیوز: یرسٹر مرتضیٰ وہاب میئر173 ووٹ لے کر کراچی منتخب ہوئے گئے، حافظ نعیم الرحمان صرف 160 ووٹ لے سکے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے 30سے زائد منحرف اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی مرتضیٰ وہاب کو مبارکباد دی۔ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے کارکن آمنے سامنے آ گئے۔ حالات کنٹرول کرنے کے لیے پولیس اور رینجرز نے پیش رفت کی اور پولیس نے لاٹھی چارج کیا اس موقع پر آرٹس کونسل کے باہر کھڑی متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔پولیس اور رینجرز کی نفری نے موقع پر صورتحال کو کنٹرول کر لیا،ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور پتھراو کیا۔

  آرٹس کونسل کے باہر کشیدگی  دیکھنے میں آئی، جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کے کارکن آمنے سامنے  آگئے ہیں۔دونوں جماعتوں کے کارکنوں نےایک دوسرے پر پتھراؤ کیا۔ پولیس کی جانب سے کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ آرٹس کونسل کے باہر کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور میڈیا کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔رینجرز اور پولیس نے دونوں جماعتوں کے کارکنوں کومنتشر کر دیا ہے۔

پولیس کی جانب سے کارکنوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کارکن پہلے نعرے بازی کرتے رہے جس کے بعد پتھراؤ شروع ہوا جس کے بعد پولیس اور رینجرز نے حالات کو کنٹرول کرنا شروع کیا۔  پتھراؤ کی وجہ سے متعدد کارکنان زخمی ہو گئے۔ پولیس نے دونوں پارٹیوں کے کارکنوں کو الگ کیا۔ 

مرتضی وہاب کی ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گئی ہے، مرتضی وہاب نے 173 ووٹ حاصل کیے ہیں ۔ پیپلز پارٹی نے دعوی کیا کہ مرتضی وہاب کو واضح برتری حاصل  ہے۔ حافظ نعیم الرحمان 160 ووٹ حاصل کر سکے۔ امیدوار پیپلز پارٹی ڈپٹی میئر سلمان مراد کا کہنا ہےکہ ہم نے میئر کے لئے 173 ووٹ حاصل کرلئے ہیں ۔

سعید غنی کا کہنا ہے کہ سعید غنی اور اسکی حلیف جماعت کے 158 ووٹ ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے 173 ووٹ ہیں۔  پیپلز پارٹی میئر اور ڈپٹی میئر کیلئے منتخب ہونے جا رہی ہے۔ سعید غنی کا کہنا ہے آج رات جیالے بھرپور جشن منائیں گے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-06-15/news-1686815304-8759.mp4

سابق صدر آصف علی زرداری نےسندھ میں تمام میئرز اور ڈپٹی میئرز کو مبارکباد دی ہے۔آصف علی زرداری نےڈسٹرکٹ کونسلز اور ٹاؤن کے چیئرمین اور ڈپٹی  چیئرمین کو بھی مبارکباد دی ہے۔آصف علی زرداری کی مرتضٰی وہاب کو کراچی کا میئر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔

 آصف علی زرداری  کا کہنا ہےکہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کی کامیابی کارکنوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔ آصف علی زرداری نے ہدایت  کی ہے  کہ اپنے دفتروں کے دروازے عوام کیلئےکھلے رکھو ۔آج ہی اپنا کام شروع کریں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اراکین کی غیر حاضری کی وجہ سے جماعت اسلامی کو اکثریت حاصل نہیں ہو سکی ہے۔ پولنگ اسٹیشن کے باہر  جماعت اسلامی کے کارکنوں کی بڑی تعداد پہنچ  گئی ہے۔ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ پہلے پی ٹی آئی کےاغوا اراکین کو پیش کریں پھر گنتی ہو گی.

پی ٹی آئی کی جانب سے بیان دیا گیا ہے میئر کے دھاندلی شدہ الیکشن کو مسترد کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے الیکشن چوری کیا ہے غیر حاضر رہنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔  پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نےہمیشہ دھاندلی کو ترجیح دی ہے اور لوگوں کو گرفتار کرکے ووٹ ڈالنے سے روکا ہے۔ گمشدہ افراد پیپلز پارٹی کے سیف ہاؤس میں موجود ہیں۔ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  آرٹس کونسل کے آڈیٹوریم کے دروازے بند کر دئیے گئے ہیں اور تاحال 30 سے زائد ارکان سٹی کونسل پولنگ اسٹیشن ہال نہیں پہنچے ہیں۔ 366 میں سے اب تک 331 امیدوار ووٹ ڈالنے کے لیے موجود ہیں جن میں سے 36 امیدوار کی غیر حاضری لگ گئی ہے۔گیارہ بجتے ہی دروازے بند کردیے گئے تھے،بعد میں آنے والے امیدوار کو اندر انا منع کردیا گیا ہے۔

ایس ایس ہی ساؤتھ  کا کہنا ہے کہ انتخاب کے موقع پر  سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیئے گئے ہیں ۔پولیس اور رینجرز کے اہلکار آرٹس کونسل کے اندر اور اطراف میں تعینات ہیں۔ مجموعی طور پر پولیس کے 500 سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔تعینات نفری میں ڈسٹرکٹ ساوتھ اور کیماڑی کے مختلف تھانوں کی نفری شامل ہے ، ریپڈ رسپانس فورس کے اہلکار بھی سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں،تین ایس پیز اور 12 ڈی ایس پیز بھی سیکیورٹی میں شامل ہیں۔

ٹریفک پولیس کے 95 اہلکار آرٹس کونسل کے اطراف میں تعینات ہیں ۔ رینجرز اور سادہ لباس اہلکار بھی آرٹس کونسل کے اطراف تعینات ہیں۔ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا کا کہنا ہےکہ کسی بھی ہنگامہ آرائی کی صورت سے نمٹنے کے لیئے قیدی وین بھی موجود ہیں۔