گاجر، پپیتا اور بروکلی بیماریوں کےخلاف مفیدقرار

گاجر، پپیتا اور بروکلی بیماریوں کےخلاف مفیدقرار
کیپشن: Carrot, papaya and broccoli are useful against diseases

ایک نیوز: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ خون میں ’کیروٹینز‘ کی زیادہ مقدار کا تعلق شریانوں میں ایتھروسلیروسز میں کمی سے ہے جس کے نتیجے میں قلبی امراض کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق کیروٹینز سے بھرپور غذاؤں کی کھپت شریانوں میں چکنائی جمنے اور ان کے بند ہونے سے بچانے میں مدد دے سکتی ہے۔
کیروٹینز ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو پیلے، نارنجی اور ہرے پھل اور سبزیوں میں موجود ہوتے ہیں جیسے کہ گاجر، سلاد پتہ، ٹماٹر، بروکولی، شملہ مرچ، آم، پپیتے، خوبانی وغیرہ۔
ایتھروسلیروسز ایک ایسی کیفیت ہوتی ہے جس میں شریانوں کی اندرونی دیواروں پر چکنائی، عموماً مضر کولیسٹرول جم جاتی ہے۔ اس کے سبب شریانوں کا اندرونی قطر تنگ ہوجاتا ہے اور خون کی گردش میں مشکلات پیش آنے لگتی ہے۔
مزید برآں چکنائی کے یہ ذخیرے شریانیں پھٹنے اور خون کی گردش میں مداخلت کا سبب ہوسکتے ہیں جس کے نتیجے میں خون کا دل تک نہ پہنچنا دل کے دورے یا خون کا دماغ تک نہ پہنچنا فالج کا سبب بن سکتا ہے۔
جرنل کلینکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی تحقیق میں50 سے70 سال عمر کے درمیان200 افراد کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق میں شریک ہونے والے افراد کا دو اعتبار سے جائزہ لیا گیا،پہلی چیز خون میں کیروٹینز کی موجودگی اوردوسری کیروٹِڈ آرٹری میں ایتھروسلیروٹِک ذخائر کی موجودگی دیکھی گئی۔
بارسلونا میں قائم اوپن یونیورسٹی آف کیٹیلونیا میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور ہیلتھ سائنسز فیکلٹی کی ایک محقق گیما شوا بلینچ کا کہنا تھا کہ تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ خون میں کیروٹینز کی مقدار کے زیادہ ہونے کا مطلب ، بالخصوص خواتین میں ، ایتھروسلیروٹک ذخائر کا کم ہونا ہے۔