فلموں اور ڈراموں میں پڑھایا جانیوالا نکاح اصل میں ہوجاتا ہے ،سکالر کا بیان وائرل

فلموں اور ڈراموں میں پڑھایا جانیوالا نکاح اصل میں ہوجاتا ہے ،سکالر کا بیان وائرل
کیپشن: فلموں اور ڈراموں میں پڑھایا جانیوالا نکاح اصل میں ہوجاتا ہے ،سکالر کا بیان وائرل

ویب ڈیسک:فلموں اور ڈراموں میں پڑھائے جانیوالے نکاح کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک کلپ وائرل ہورہا ہے جس میں ایک مذہبی سکالر بتارہے ہیں کہ فلموں اور ڈراموں میں پڑھایا جانیوالا نکاح اور طلاق اصل میں واقع ہوجاتی ہے جس پر اداکاروں اور اداکاراؤں نے دلچسپ تبصرے کئے ہیں ۔

وائرل ویڈیو  میں ایک عالم دوسرے اسکالرسے  سوال پوچھتے ہیں کہ ’ڈرامے میں اگر اصل میاں بیوی  ایک سین میں ڈائیلاگ بولتے ہوئے طلاق کہتے ہیں تو اصل میں طلاق ہوجاتی ہے جب کہ اس کی نیت یہ نہیں تھی، تو کیا یہ صورت نکاح میں بھی  رہے گی کہ دو اداکار ڈرامے میں کام کررہے ہیں اور انہوں نے ڈرامے میں ایجاب و قبول کرلیا تو کیا شادی ہوجائیگی ؟

جس پر اسکالر نے جوب دیا کہ  ’جی ہاں بالکل ہوجائے گی‘اگر دو گواہوں کی موجودگی میں  دو شخص آپس میں شریعت کے مطابق نکاح قبول کرتے ہیں، اگر وہ مزاقاً بھی کرتے ہیں،‘ اس دوران پروگرام کے میزبان بلال قطب نے ان کی بات کاٹتے ہوئے کہا کہ ’یہ مزاق نہیں بلکہ ڈرامے کی بات ہورہی ہے‘، جس پر اسکالر نے کہا کہ ڈراما بھی تو رئیل (اصل) میں تو نہیں ہے، اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو نکاح بھی ہوجائے گا۔

اسکالر کی وائرل ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین نے نئی بحث شروع کر دی ہے کہ جب کردار، نام اور گواہ نقلی ہیں تو شادی اصلی کیسے ہو سکتی ہے؟ایک اور صارف نے کہا کہ ’یہ 3 سال پرانا کلپ ہے جو ایک بار پھر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔‘

دوسری جانب اداکاروں نے بھی دلچسپ تبصرے کیے۔

اداکار علی عباس نے لکھا کہ ’میں نے ابھی گنتی کی ہے  میں نے 97 نکاح کیے ہیں، میری بیویاں کہاں ہیں؟‘

اداکارہ یشمہ گل نے ہسنتے ہوئے لکھا کہ ’مجھے تو یہ بھی یاد نہیں کہ میں نے پہلی ہاں کس کو کہی تھی، میرا اصل شوہر کون ہے؟ استغفراللہ‘۔

ماڈل مشک کلیم نے لکھا کہ ’ اِن اَن پڑھ نام نہاد علماء کی فیکٹ چیکنگ کرنے والا کوئی نہیں؟ پیمرا غلط معلومات کی بنا پر اس طرح کے مواد کو سنسر/پابندی عائد کیوں نہیں کررہا؟’

اداکارہ اشنا شاہ نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اپنے شوہر سے اس معاملے پر عجیب و غریب گفتگو کرنے کا وقت آگیا ہے‘۔

اداکارہ انوشے اشرف نے لکھا کہ مذہب کو آزادی، روحانی وجود کا حقیقی راستہ بنانے کے بجائے یہاں ہمارے ’تعلیم یافتہ‘ علما/اسکالرز ایسے موضوعات پر گفتگو کررہے ہیں جو مذہب کو سخت اور محدود پیش کررہے ہیں،ہم ایسی باتوں پر ہنس سکتے ہیں لیکن حقیقت میں پریشان کن بات ہے کہ حالات اس نہج پر کیسے پہیچ گئے۔

انوشے اشرف نے ہنستے ہوئے کہا کہ ’اور اگر نکاح جائز ہو ہی گیا ہے شاید وہ ایک ہی بستر پر بھی بیٹھ سکتے ہیں؟ چونکہ اس پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی، کیا وہ گلے بھی لگا سکتے ہیں؟ ہاؤ سویٹ‘۔
 دوسری جانب اداکارہ نادیہ حسین نے ویڈیو پیغام دیتے ہوئے اسکالر پر سخت تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ ’اگر اس قسم کی بات مولوی صاحب کہہ رہے ہیں کہ جھوٹے ڈرامے میں نکاح سچ ہوسکتا ہے اور وہ نکاح جائز ہے ، اس کا مطلب ہے کہ آپ فحاشی پھیلانے کی کلین چٹ دے رہے ہیں کہ لوگ جھوٹا نکاح، جھوٹے مولوی، اور جھوٹے دستخط کرکے نکاح کرسکتے ہیں۔