بھارت میں دوران پرواز شراب پیش کرنے کی پالیسی میں ترمیم

بھارت میں دوران پرواز شراب پیشی کرنے کی پالیسی میں ترمیم
کیپشن: Amendment of in-flight alcohol policy in India

ایک نیوز :ایئر لائن کمپنی ایئر انڈیا نے پرواز کے دوران شراب پیش کرنے کی پالیسی میں ترمیم کی ہے۔ جہاز میں بڑھتی بدسلوکی کے واقعات کے درمیان ایئرلائن کی جانب سے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

ایئر انڈیا کے مطابق پرواز کے دوران شراب محفوظ طریقے سے پیش کی جائے گی۔ مسافروں کو دوبارہ شراب پیش کرنے سے منع کرنے کے لئے سمجھداری سے کام لیا جائے گا۔

ٹاٹا گروپ کی ملکیت والی ایئرلائن کمپنی پر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) نے گزشتہ چند دنوں میں دو بین الاقوامی پروازوں میں مسافروں کے نامناسب رویے کے بعد غفلت برتنے پر جرمانے عائد کیے ہیں۔
 نظرثانی شدہ پالیسی کے مطابق مسافروں کو شراب پینے کی اجازت اس وقت تک نہیں ہونی چاہیے جب تک کہ عملے کے ارکان کی طرف سے پیش نہ کیا جائے۔ عملے کے ارکان کو ان مسافروں کی شناخت کے لیے چوکنا رہنا چاہیے جو اپنی شراب پی رہے ہوں۔ الکحل والے مشروبات کو مناسب اور محفوظ طریقے سے پیش کیا جانا چاہیے۔ مسافروں کو دوبارہ شراب پیش کرنے سے انکار بھی شامل ہے۔
 ایئر انڈیا کے ایک ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ایئرلائن نے دیگر ایئرلائن کمپنیوں کی جانب سے اختیار کیے جانے والے طور طریقوں، امریکی نیشنل ریستوراں ایسوسی ایشن (این آر اے) کی گائیڈلائنس کی بنیاد پر پرواز میں شراب کی پیشکش سے متعلق موجودہ پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا ہے

یادرہے انڈین ائیر لائنز کی نیویارک فلائٹ میں شرابی مرد نے ایک خاتون مسافر پر پیشاب کردیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق  متاثرہ خاتون نے فوری طور پر کیبن کریو کے ارکان کو اس کی اطلاع دی۔ لیکن نشے میں دھت شخص کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ طیارہ دہلی میں اترنے کے بعد ملزم بدتمیز مرد مسافر کو اسی طرح چھوڑ دیا گیا۔
یادرہے یہ دونوں مسافر ایئر انڈیا کی فلائٹ کی بزنس کلاس میں سفر کررہے تھے کہ  نیویارک سے دہلی کیلئے سفر کر رہی خاتون پر ایک مرد مسافر نے پیشاب کر دیا۔ متاثرہ خاتون مسافر نے بعد میں ٹاٹا گروپ کے چیئرمین این ۔چندر شیکھرن کو  خط لکھ کر شکایت کی جس کے بعد ایئر انڈیا نے  انکوائری شروع کی۔
خاتون مسافر نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ عملے کے ارکان بیحد ہی حساس اور مشکل صورتحال کو صحیح طریقے سے سنبھالنے کے لئے الرٹ نہیں تھے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ انہیں تکلیف ہے کہ ایئرلائن کی جانب سے ان کی حفاظت اور سہولت کو یقینی بنانے کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
خاتون مسافر نے مزید بتایا کہ اس واقعے میں ان کے کپڑے، بیگ، جوتے وغیرہ پیشاب میں مکمل طور پر بھیگ گئے۔ انہوں نے ٹاٹا گروپ کے چیئرمین کو بتایا کہ جب انہوں نے اس کی شکایت کی تو ایک ایئر ہوسٹس آئی اور جراثیم کش اسپرے کرکے چلی گئی۔ کیبن کریو کے ارکان نے بعد میں انہیں پائجامہ اور ڈسپوزایبل چپل کا ایک جوڑا دیا تاکہ وہ انہیں استعمال کر سکیں۔ خاتون مسافر نے بتایا کہ وہ اپنی سیٹ پر نہیں بیٹھنا چاہتی تھی جس کے بعد انہین دوسری سیٹ فراہم کی گئی جہاں وہ تقریباً 1 گھنٹے تک بیٹھی رہیں۔ جب وہ اپنی پہلی سیٹ پر واپس آئیں تو پیشاب کی بدبو آ رہی تھی۔