سپریم کورٹ کا جج اپنی مرضی کا فیصلہ نہیں دے سکتا تو ڈاکٹر کیسے دے گا ؟کنول شوزب

سپریم کورٹ کا جج اپنی مرضی کا فیصلہ نہیں دے سکتا تو ڈاکٹر کیسے دے گا ؟کنول شوزب
کیپشن: سپریم کورٹ کا جج اپنی مرضی کا فیصلہ نہیں دے سکتا تو ڈاکٹر کیسے دے گا ؟کنول شوزب

ایک نیوز :تحریک انصاف کی مرکزی رہنما کنول شوزب نے کہا کہ جب سپریم کورٹ کے ججز اپنا فیصلہ اپنی مرضی سے نہیں دے سکتے ہیں تو یہ ڈاکٹر کیسے دے سکتے ہیں؟

تفصیلات کےمطابق کنول شوزب نے کہاکہ  اگر ڈاکٹروں کے بقول بشریٰ بی بی کی طبیعت ٹھیک ہے تو  ہمیں کیوں نہیں ملنے دیا جا رہاہے۔  پتہ نہیں کونسے ڈاکٹرز ہیں جو انکا چیک اپ کر رہے ہیں،  اگر خواتین کے ہی ذریعے بانی پی ٹی آئی کو ٹارچر کرنا ہے تو بشری بی بی کو اڈالہ جیل شفٹ کردیا جائے ۔

کنول شوزب نے مزید کہا کہ جس طرح کے ایک گھریلو خاتون بشری بی بی پر الزامات لگائے گئے ہیں ان کو ٹارچر کیا جا رہا ہے اس کی وجہ بانی پی ٹی آئی سے ڈیل کرنا ہے۔ اسلام آباد کے چھ سینئر ججز نے خط لکھا ہے کہ ہم سہی فیصلے نہیں دے پا رہے جب ججز فیصلے نہیں دے پا رہے تو کیا ڈاکٹرز سہی رپورٹس دے سکیں گے؟ ہمیں انکی طبیعت کے بارے میں نہیں بتایا جاتا جس طرح یہ لوگ رات کی تاریکی میں جاتے ہیں کسی فیملی ممبر کو کچھ نہیں بتایا جاتا۔