بھارتی میڈیا کے مطابق سری لنکن پارلیمنٹ کے اسپیکر نے تصدیق کی ہےکہ اقتدار کی پرامن منتقلی کے لیے صدر نے فیصلہ کیا ہےکہ وہ 13 جولائی کو استعفیٰ دے دیں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک سینیئر سری لنکن سرکاری اہلکار نے بتایا ہے کہ صدرگوٹابایا راجا پاکسے 13 جولائی کو اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے۔
اس کے کچھ گھنٹوں بعد وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے استعفیٰ دینےکی پیشکش کی تاہم کچھ دیر بعد ہی کولمبو میں واقع ان کے ذاتی گھرکو نذر آتش کردیا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ ذاتی رہائش گاہ پر حملے کے وقت سری لنکن وزیراعظم گھر میں موجود تھے یا نہیں۔
Protesters have broken into the private residence of Prime Minister Ranil Wickremesinghe and have set it on fire - PM media. #DailyMirror #SriLanka #SLnews pic.twitter.com/tpjQob9p5j
— DailyMirror (@Dailymirror_SL) July 9, 2022
خیال رہےکہ سری لنکا میں جاری مالیاتی بحران کے خلاف کئی روز کے احتجاج کے بعد صدر گوٹابایا راجا پاکسے کے استعفے کے فیصلے کی خبر ایسے وقت سامنے آئی ہے جب آج ہزاروں مشتعل مظاہرین رکاوٹیں توڑتے ہوئے صدارتی محل میں داخل ہوگئے۔
مظاہرین نے صدارتی محل میں واقع سوئمنگ پول میں ڈبکیاں لگائیں، صدارتی کچن میں کھانے اڑائے اور ہلہ گلہ کیا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹرکینن کا استعمال کیا، ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی، رپورٹ کے مطابق سری لنکن صدر راجا پاکسےکو ان کی رہائش گاہ سے پہلے ہی بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔
واضح رہےکہ سری لنکا کئی ماہ سے خوراک، ادویات،ایندھن، بجلی کی کمی اور شدید مہنگائی جیسے مسائل کا شکار ہے جس کے خلاف سری لنکا میں حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جارہا ہے اور احتجاج میں روز بروز شدت آتی جارہی ہے۔