نگران وزیراعظم کیلئے مضبوط امیدوار سامنے آگیا، وزیراعظم سے ملاقات

نگران وزیراعظم کیلئے مضبوط امیدوار سامنے آگیا، وزیراعظم سے ملاقات
کیپشن: نگران وزیراعظم کیلئے مضبوط امیدوار سامنے آگیا، وزیراعظم سے ملاقات

ایک نیوز: نگران وزیراعظم کون ہوگا؟ گتھی سلجھنے کے قریب آچکی۔ سب سے مضبوط امیدوار ابھی وزیراعظم سے ملاقات کرے گا۔

ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم کیلئے سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی سب سے مضبوط امیدوار ہیں۔ 

ذرائع نے بتایا ہے کہ جلیل عباس جیلانی وزیراعظم ہاؤس پہنچ چکے ہیں اور کچھ دیر بعد وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔ 

نگران وزیر اعظم کی تعیناتی کے معاملے پرحفیظ شیخ کے نام پر ن لیگ کے تحفظات برقرار ہیں۔ذرائع کے مطابق جلیل عباس جیلانی کے نام پر حتمی مشاورت جاری ہے۔وزارت اعظمی کے امیدوار کےلیے شاہد خاقان عباسی ،جلیل عباس جیلانی اور جسٹس خلیل الرحمٰن رمدے کے ناموں پر وزیراعظم نے آج مشاورت کی ہے ۔جلیل عباسی کا نام پیپلزپارٹی کی جانب سے تجویزکیا گیا ہے۔ 

جلیل عباس جیلانی دو فروری سنہ 1955 میں پیدا ہوئے ۔ وہ آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون میں گریجویٹ ہیں اور ڈیفنس اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز میں M.Sc کی ڈگری رکھتے ہیں۔
اپنی پیشہ وارانہ زندگی کے دوران انھوں نے جنوبی ایشیائی امور میں مہارت حاصل کی اور سنہ 1992 سے سنہ 1995 تک محکمۂ خارجہ میں بھارت کے لیے ڈائریکٹر اور سنہ 1999 سے سنہ 2003 تک نئی دہلی میں پاکستان کے ڈپٹی اور نگران ہائی کمشنر رہے۔
وہ سنہ 2003 سے سنہ 2007 تک پاکستانی وزارتِ خارجہ میں جنوبی ایشیا اور سارک ممالک کے لیے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر کام کرتے رہے اور سنہ 2005 میں انھوں نے دفترِ خارجہ کے ترجمان کی حیثیت سے بھی کام کیا۔

دفترِ خارجہ کے مطابق جلیل عباس جیلانی سنہ 1983 سے سنہ 1985 تک جدہ، سنہ 1985 سے سنہ 1988 تک لندن،سنہ 1995 سے سنہ 1999 تک واشنگٹن میں تعینات رہے اور سنہ 2007 سے سنہ 2009 میں کینبرا میں پاکستان کے ہائی کمشنر کے عہدے پر فائز رہے۔
جلیل عباس جیلانی بھارت میں پاکستان کے ناظم الامور رہے ہیں  ‘ 2003 جنرل مشرف دور میں بھارت نے ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر بھارت چھوڑنے پر مجبور کر دیا تھا۔
رشتے میں یوسف رضا گیلانی کے عزیز اور بزرگ سیاست دان نواب زادہ نصرا للہ خان مرحوم کے نواسے بھی ہیں۔ جسٹس ریٹائر تصدق جیلانی کے بھائی ہیں۔ 
جلیل عباس جیلانی نے امریکا سمیت متعدد ممالک میں پاکستان کے سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے بعد پاکستان کے سیکرٹری خارجہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے پاک فضائیہ کے تھنک ٹینک سینٹر فار ایرو اسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز میں بھی کام کیا۔