کیا کوئی وزیراعلیٰ فوجداری مقدمات ختم کرسکتا ہے ، خواجہ آصف

کیا کوئی وزیراعلیٰ فوجداری مقدمات ختم کرسکتا ہے ، خواجہ آصف
کیپشن: کیا کوئی وزیراعلیٰ فوجداری مقدمات ختم کرسکتا ہے ، خواجہ آصف

ایک نیوز : پاکستان مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے کہا کہ احتجاج جمہوریت کا حسن ہے ، ایوان ایسے ہی چلتے ہیں ،ہم پارلیمنٹ میں بیٹھ کر ووٹ کو عزت ہی دے رہے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سپیکر کے انتخاب میں نمبر گیم کا سب کو معلوم ہوچکا ، سپیکر کے انتخاب میں ہمارے کچھ ارکان غیر حاضر بھی تھے ، وزیراعظم کے انتخاب میں شہباز شریف کو سپیکر سے زیادہ ووٹ ملنے چاہئیں ۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان ہمارے لیے مانے ہی مانے ہیں ۔مولانا فضل الرحمان سے ذاتی تعلق ہے ۔  محمود اچکزئی کی اسمبلی میں تقریر سے متعلق سوال پی ٹی آئی سے پوچھا جائے ،  پی ٹی آئی کا پہلے محمود اچکزئی کے بارے اور نظریہ تھا ،محمود اچکزئی کی تقریر میں کی جانے والی کئی باتوں پر میرے تحفظات ہیں ،اسمبلی فلور پر ملک کو درپیش مسائل کے حل پر بات ہونی چاہیے۔تفریق اور تقسیم کے ایجنڈا کو قومی اسمبلی کے فورم پر رد ہونا چاہئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ  بلوچستان کے لاپتہ افراد کا مسئلہ حل ہونا چاہیے ،  بلوچستان میں بڑے لوگوں نے ذاتی جیلیں بنا رہی ہیں ،بہت سے لوگ بڑے لوگوں کی ذاتی جیلوں میں بند ہیں ،بلوچستان میں حکومت میں رہنے والوں کی بلوچ رعایا کی طرف سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔ 

ان کا کہناتھا کہ مجھے وزیردفاع بنائے جانے کا علم نہیں ، میری کوئی چوائس نہیں ، پارٹی نے پارلیمانی لیڈر بنا دیا ہے ، پارلیمانی لیڈر بننا کابینہ کے رکن ہونے سے بڑی عزت ہے ۔ وزیراعلی خیبرپختونخواہ کی جانب سے 9مئی کے مقدمات کے خاتمے کے اعلان پر ان کا کہناتھا کہ کیا کوئی وزیراعلی فوجداری مقدمات ختم کرسکتا ہے؟ ۔