ملالہ یوسف زئی اب فلمیں بنائیں گی

Malala yousaf zai
کیپشن: Malala yousaf zai
سورس: google

  ایک نیوز نیوز:  امن کی نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی اب فلمیں بنائیں گی۔  ہالی وڈ پروڈیوسر کی حیثیت سے کیریئر کا آغاز کر دیا۔

 رپورٹ کے مطابق ملالہ یوسف زئی کا کہنا ہے کہ وہ مختلف نسلوں سے تعلق رکھنے والی خواتین، نئے مصنفین اور مسلم کمیونیٹی سے تعلق رکھنے والے ہدایت کاروں کو متعارف کراکے انٹرٹینمنٹ یعنی تفریح کے منظر نامے کو تبدیل کرنا چاہتی ہیں۔

 امریکی میگزین ورائٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کے ذہنوں اور نقطہ نظر کو تبدیل کرنے کے لیے کچھ اور کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ایکٹیوزم کو صرف این جی اوز کے کام تک محدود نہیں رکھنا چاہیے۔

لندن میں مقیم پچیس سالہ ملالہ نےتین سا ل قبل "ایکسٹرا کریکیولر" کے نام سے اپنی فلم اور ٹی وی پروڈکشن کمپنی قائم کی تھی۔ کمپنی نے گزشتہ سال ایپل ٹی وی پلس کے ساتھ پروڈکشن کا ایک معاہدہ کیا تھا۔ ان کی شراکت داری سے اس وقت تائیوانی امریکی مصنف ایلین ہسیہ چو کے ناول "ڈس اوریئنٹیشن" پر ایک فلم تکمیل کے مراحل میں ہے، جو ایک تائیوانی پی ایچ ڈی کے طالب علم سے متعلق ہے۔

ملالہ کی "ایکسٹرا کرکیولر" کمپنی اے ٹونٹی فور کے ساتھ شراکت میں کوریا کی ہوئی ہینیو برادری سے تعلق رکھنے والی ان ماہی گیر عورتوں پر ایک دستاویزی فلم بنا رہی ہے جن میں عورتین خاندان کی سربراہ بھی ہوتی ہیں، روزگار مہیا کرتی ہیں اور نانی اور دادی کے کردار بھی نبھاتی ہیں۔