بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ظلم و ستم جاری

کیپشن: بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ظلم و ستم جاری

ایک نیوز: ہندوتوا کا آسیب،مودی راج میں پوری طرح سے بھارت کو لپیٹ میں لے چکا ہے،ہندوتوا کی اندھیر نگری میں کسی مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی جان و مال محفوظ نہیں رہی۔ ممبئی میں انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے مسلمانوں پر حملے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں اقلیتوں پر پہلے سے جاری ظلم و ستم انتہا پسند مودی سرکار کے آنے کے بعد اب  منظم حملوں کی شکل اختیار کر چکا ہے۔مودی سرکار کے راج میں حقیقت یہ ہے کہ ہندوؤں کے سوا بھارت میں کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں ہے ۔ہندوتوا کے پیروکاروں نے شانتی نگر میرا روڈ ممبئی میں مسلمان دکانداروں پر حملہ کیا، دی وائر اور ہندو واچ کے مطابق 300 سے زیادہ غنڈوں نے میرا روڈ پر پیدل چلنے والے نہتے مسلمانوں پر دھاوا بولا اور تشدد کیا۔

دی وائر کا کہنا ہے کہ حملہ کرنے والے بی جے پی کے کارندے تھے جنہوں ں نے مسلمانوں پر ڈنڈے برسائے اور پتھراؤ کیا جبکہ گاڑیوں اور املاک کو نقصان بھی پہنچایا۔مشتعل ہجوم نے 50 سے زیادہ مسلمانوں کو زخمی کیا اور لاکھوں کی املاک کو نقصان پہنچایا جبکہ  مقامی پولیس کھڑی تماشا دیکھتی رہی اور اس نے پرتشدد ہجوم کو توڑ پھوڑ سے نہیں روکا۔

منٹ نے بتایا ہے کہ ممبئی  پولیس نے بلوائیوں کے خلاف شواہد کی موجودگی کے باوجود کوئی ایف آئی آر درج نہ کرائی بلکہ غنڈ6 کو تحفظ فراہم کرتی رہی۔ایودھیا میں بابری مسجد کے مقام پ متنازعہ رام جنم بھومی مندر کی تعمیر سے آر ایس ایس اور بی جے پی کے کارندوں کومزید شہ ملی ہے اور اقلیتوں کے خلاف مظالم میں مزید اضافہ ہوا ہے۔