مغربی ممالک کا جڑانوالہ سانحہ پر تشویش کا اظہار

مغربی ممالک کا جڑانوالہ سانحہ پر تشویش کا اظہار
کیپشن: مغربی ممالک کا جڑانوالہ سانحہ پر تشویش کا اظہار

ایک نیوز :جڑانوالہ میں چرچ اور مسیحی برادری کے گھر جلانے کے اندوہناک واقعے پر مغربی ممالک کےسفیروں نےتشویش کا اظہار کیا ہے ۔

تفصیلات کےمطابق  مغربی ممالک کے سفیروں نے  مذہبی جماعتوں کےرہنماؤں سے ڈپلومیٹک انکلیو اسلام آباد میں اہم ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد پاکستان کے مذہبی طبقہ کے خیالات جاننا اور واقعہ کے محرکات پر بات چیت تھا۔ملاقات کرنے والے علماء میں اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ قبلہ ایاز ا اور حافظ طاہر اشرفی بھی شامل تھے۔

 یہ ملاقات پاکستان میں آسٹریلین ہائی کمشنر کی دعوت پر ان کی رہائش گاہ ہوئی جہاں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم، برطانوی ہائی کمشنر کی جین میریٹ، کینیڈین ڈپٹی ہائی کمشنر شریک تھے جبکہ اٹلی، ناروے ،ہالینڈ، آسٹریا، بیلجیم اور ارجنٹینا کے سفیر بھی ملاقات میں موجود تھے ۔

ذرائع کے مطابق پاکستان میں مذہبی منافرت پھیلانے کی کوششوں میں ملوث عناصر، ان کے مقاصد اور توہین مذہب کے قوانین پر بات ہوئی ۔  حافظ طاہر اشرفی نے بتایا کہ سفارتی برادری پاکستان میں اقلیتوں کے حوالے سے ان واقعات پر تشویش میں مبتلا ہے۔حکومتی رویہ، اور مذہبی طبقہ کے اقلیتوں سے متعلق رویہ کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی ۔

علامہ طاہر اشرفی کے مطابق ہم نے سفارتکاروں کے تحفظات دور کرنے ہر بات چیت کی۔سفارتکاروں کو ان کے سوالات پر بتایا کہ اسلامی نظریاتی کونسل اور حکومت پاکستان کا موقف ایک ہے۔ پاکستان کا مذہبی طبقہ بھی اقلیتوں کو مکمل تحفظ دینے اور ان کے حقوق اور مذہبی آزادیوں کے کے حق میں ہے۔

 طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ سفراء کو بتایا کہ پاکستان دشمن عناصر ایک ماہ سے مذہبی اقلیتوں کے خلاف سازش میں مصروف تھے۔ سرگودھا، سیالکوٹ، راولپنڈی، لالہ موسیٰ سمیت کئی علاقوں میں مذہبی جذبات بھڑکانے کی کوششیں ہوئیں۔