ایک نیوز :بھارت میں مسلمانوں اور اقلیتوں پر ظلم و جبر کا سلسلہ جاری ہے ہی، اب ”بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)“ کی انتہا پسند حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی مسلمان طالبات کو ہندو مذہب کی رسومات ادا کرنے پر مجبور کردیا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ”ایکس“ (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں برقع پہنی کئی طالبات کو ”گنیش آرتی“ گاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔مذکورہ ویڈیو مبینہ طور پر مقبوضہ کشمیر کے جنوب میں واقع پہلگام قصبے کے سالار گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول کی ہے۔
بھارتی صحافی آدتیہ راج کول نے ”ایکس“ پر جو ویڈیو شئیر کی اس میں دیکھا جاسکتا ہے ایک طالبہ پوڈیم پر کھڑے ہوکر دوسری طالبات کی رہنمائی کر رہی ہے، جو ایک کھلی جگہ پر بیٹھ کر ”گنیش وندنا“ کے شلوک پڑھ رہی ہیں۔
Beautiful recital of Ganesh Aarti at the Girls High School, Sallar, Pahalgam of South Kashmir. ???????????????? pic.twitter.com/mvVJkMrHvN
— Aditya Raj Kaul (@AdityaRajKaul) August 18, 2023
گنیش وندنا ختم ہونے کے بعد اساتذہ دوسرے بچوں کو گنیش وندنا پڑھانے والی طالبہ سے پوچھتے ہیں کہ وہ اونچی آواز میں کہے کہ انہوں نے ابھی کیا پڑھا ہے اور بھگوان گنیش کی اہمیت کی وضاحت کریں کہ کسی بھی کام کے آغاز سے پہلے اس کی تعظیم کیوں کی جاتی ہے۔
Beautiful recital of Ganesh Aarti at the Girls High School, Sallar, Pahalgam of South Kashmir. ???????????????? pic.twitter.com/mvVJkMrHvN
— Aditya Raj Kaul (@AdityaRajKaul) August 18, 2023
ایک ٹیچر کی مدد سے طالبہ نے سمجھایا کہ چونکہ بھگوان گنیش کو حتمی دیوتا مانا جاتا ہے، اس لیے ہم گنیش وندنا پڑھتے ہیں اور کوئی بھی کام شروع کرنے یا کسی دوسرے دیوی دیوتا کو پوجنے سے پہلے گنیش کی مورتی پر چندن (صندل) کا پیسٹ لگاتے ہیں۔