بندیال صاحب !سپریم کورٹ کے باہر کراؤڈ دیکھ کر خوشی ہوئی یا نہیں؟ مریم نواز 

مریم نواز نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بندیال صاحب !سپریم کورٹ کے باہر ہجوم دیکھ کر خوشی ہوئی یا نہیں
کیپشن: مریم نواز نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بندیال صاحب !سپریم کورٹ کے باہر ہجوم دیکھ کر خوشی ہوئی یا نہیں

ایک نیوز :مریم نواز نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بندیال صاحب !سپریم کورٹ کے باہر ہجوم دیکھ کر خوشی ہوئی یا نہیں؟ 
تفصیلات کےمطابق پی ڈی ایم کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نوازشریف نے کہا کہ سفید سنگ مرمر کی عمارت کو عمران داری سے داغدار کرنے کی کوشش کی گئی ، ہم قانون بنانے اورقانون کااحترام کرنے والے لوگ ہیں، ہم یہاں احتجاج نہیں کرنا چاہتے تھے، آج عمران خان کی سہولت کاری کرنیوالوں کی بات ہوگی،  60ارب روپے کی کرپشن کرنیوالے ملزم کو عدالت میں ویلکم کہاگیا۔
مریم نواز نے کہا عمر عطا بندیال شرافت سے استعفیٰ دو اور گھر جاؤ، چیف جسٹس صاحب! آپ نے کرسی اور طاقت کے غلط استعمال سے چار تین کے فیصلے کو تین دو کے فیصلے سے بدلا، اسمبلیاں توڑنے میں عمران خان اور پرویز الٰہی ہی نہیں عارف علوی بھی شامل تھے۔

انہوں نے کہا میں چار سال ان کا ظلم سہتی رہی لیکن میں نے ضمانت نہیں لی، گاڑی چور کو توشہ خانہ چوری میں بھی ضما نت مل گئی، فتنہ اور انتشار پھیلانے والوں کو انجام تک پہنچانا عدلیہ کی ذمہ داری تھی۔ہمیشہ نظریہ ضرورت نے ملک کو نقصان پہنچایا اور نظریہ ضرورت کو آمروں کے لیے زندہ کیا گیا۔
مریم نواز نے کہا کسی کو آئین ری رائٹ کرنے کااختیار نہیں ، جو چیز آئین میں نہیں وہ آپ نے کیسے لکھ دی؟ انہوں نے کہا بشریٰ بی بی کو آج کمرہ عدالت تک گاڑی میں پہنچایا گیا، آج پھر بشریٰ بی بی کو ریلیف دیا گیا، پی ٹی آئی دور میں جھوٹے مقدمات میں مجھے سزائیں دی گئیں، آج ملک میں جوبحران ہے وہ زمان پارک نے پیدا کیا۔
ن لیگ کی چیف آرگنائزر نے کہا ہم وہ فیصلہ کیوں مانیں جو بدنیتی پر مبنی ہو؟ ابھی پارلیمنٹ میں قانون بنا ہی نہیں تھا اور آپ نے اسے روک لیا، آپ کو قلم کی طاقت ملک کے منتخب نمائندوں نے دی۔
مریم نواز نے شرکائے دھرنا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا میں آپ سب کے جذبے کو دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتی ہوں، سخت گرمی میں صبح 10 بجےسے کارکنان یہاں موجود ہیں، جب اصلی عوام باہر نکلتے ہیں تو ایک گملا بھی نہیں ٹوٹتا، آج شاہراہ دستور پر عوام کا سمندر موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سوالات کے جوابات چاہئیں، جس عمارت سے لوگوں کو انصاف ملنا تھا وہاں سے سہولتکاری کی جارہی ہے، اس عمارت سے منتخب وزیراعظم کو گھر بھیجا گیا، اس عمارت کو آج عمران داری سے داغ داغ کیا گیا۔
 مریم نواز نے  کہا پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہوتی ہے، سپریم کورٹ سے جمہوریت کو مضبوط کیا جا نا چاہیے تھا، آئین بنانے والے پارلیمان کے معاملات میں مداخلت کی جاتی ہے، اس عمارت سے کسی وزیراعظم کو پھانسی اور کسی کو نااہل کیا جاتا ہے، چار بارآمروں نے اس ملک پر شب خون مارا، اس عمارت سے ہمیشہ آمروں کی پشت پناہی کی گئی۔

انہوں نے کہا قائد اعظم کے گھر کو پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے جلا دیا، جی ایچ کیو پر پہلا حملہ کالعدم تحریک طالبان نے کیا دوسرا پی ٹی آئی نے کیا، جو جنگی جہاز قوم کے فخر کی علامت تھا اس کو بھی نذر آتش کر دیا، غاز یوں کی یادگاروں کو بھی انہوں نے آگ لگا دی، انہوں نے توڑ پھوڑ، جلاو گھیراؤ کا پہلے سے منصوبہ بنایا ہوا تھا۔