سندھ میں نایاب کچھوے کا پہلی بار ڈیجیٹل ریکارڈ جاری

سندھ میں نایاب کچھوے کا پہلی بار ڈیجیٹل ریکارڈ جاری
کیپشن: Digital record of rare tortoise in Sindh released for the first time

ایک نیوز:محکمہ جنگلی حیات نے صوبہ سندھ میں نایاب ترین کچھوے "اسٹار ٹارٹوائز" کی تاریخ پر مشتمل پہلا ڈیجیٹل ریکارڈ جاری کردیا۔
کنزرویٹرمحکمہ جنگلی حیات سندھ جاوید مہر کے مطابق اس سے پہلے ان کچھووں سے متعلق تاریخی و دستاویزی شواہد موجود ہیں۔ یہ ماحول دوست، خشکی پر رہ کر جنگلی گھاس، پھل اور بیج کھانے والے کچھوے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کچھووں کے سیاہی مائل شیل پر پیلے رنگ کے ستارے ہوتے ہیں، فطرتی آرٹ کے شاہکار یہ ستارے ان کی بقا کیلئے سب سے بڑا خطرہ بھی ہیں۔ صوبہ سندھ میں ان کچھووں کا مسکن کھیر تھر پہاڑی سلسلے، نارا کے صحرائی علاقے اور رن آف کچھ میں پھیلا ہوا ہے۔


محکمہ جنگلی حیات سندھ کے کنزرویٹر جاوید مہرکا کہنا تھا کہ ان نایاب کچھووں کی نسل کو مسکن میں مویشیوں میں اضافے، مسکن کی تباہی و موسمیاتی تبدیلیوں خطرات لاحق ہیں جبکہ شکاری ان کے شیل پر خوبصورت ستاروں کی وجہ سے اسٹار ٹارٹوائیز کو مسکن سے اغوا کر کے بیرون ملک اسمگل کر دیتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت کی طرف سے جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق قانون سازی میں شکاریوں کے خلاف سزا و جرمانے بڑھائے گیے ہیں جبکہ بین الاقوامی سرحدوں کے خارجی راستوں پر مامور ایجنسیوں کا مقامی جنگلی حیات کی اسمگلرز کے خلاف کامیاب کارروائیوں سے جنگلی حیات کی اسمگلنگ کا سدباب ممکن ہوا ہے۔