توہین عدالت نوٹس:اسد عمر نے عدالت سے معافی مانگ لی

توہین عدالت نوٹس:اسد عمر نے عدالت سے معافی مانگ لی
کیپشن: توہین عدالت نوٹس:اسد عمر نے عدالت سے معافی مانگ لی

ایک نیوز نیوز:سیکریٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف اسد عمر نے توہین عدالت کے معاملے پر عدالت سے معافی مانگ لی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں توہین عدالت سے متعلق جاری نوٹس پر اسد عمر کے خلاف سماعت ہوئی۔جسٹس جواد حسن نے توہین عدالت نوٹس کیس کی سماعت کی، جس میں اسد عمر کو ذاتی حیثیت میں آج طلب کیا گیا۔

عدالت نے اسد عمر کی تقریر کی ویڈیو اور ٹرانسکرپٹ بھی طلب کی، عدالت نے پی ٹی آئی سے توہین عدالت کے نوٹس کا جواب بھی طلب کیا۔

اسد عمر اپنے وکیل ایڈووکیٹ چوہدری فیصل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیئے  کہ آپ کے مؤکل کہاں ہیں ان کو پیش کریں۔

اسد عمر نے عدالت کے روسٹرم پر آکر اپنی تقریر پر غیرمشروط معافی مانگی اور کہاکہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔

جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ توہین عدالت کا نہیں اداروں اور ان کی شخصیات پر الزامات کا ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ میری تقریر میں کسی جج کا نام نہیں تھا، میرا مقصد عدالتوں یا ججز کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔

جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میرے پاس آپ کا ویڈیو بیان ہے، وہ چلانا نہیں چاہتے، ہمیں اچھے سے علم ہے آپ نے کیا کہا؟

جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیئے کہ عدالتوں نے آپ کو لانگ مارچ کی اجازت دی، آپ نے عدالتوں ہی کو نشانہ بنایا۔

اسد عمر نے کہا کہ میرے کسی بیان سے اگر کوئی لائن کراس ہوئی تو معافی مانگتا ہوں۔

واضح رہے کہ اسد عمر نے 26 نومبر کو راولپنڈی میں پی ٹی آئی جلسے کے دوران تقریر میں ججز پر تنقید کی تھی۔

بعد ازاں اسد عمر نے عدالت کے باہر  میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے کہا کہ میں نے عدلیہ کے بارے میں کوئی ایسی بات نہیں کی نہ کسی کو تنقید کا نشانہ بنایا،موجودہ حکومت بوکلاہٹ کا شکار ہے،روس سے تیل درآمد کرنے میں اتنی دیر کردی ہے،نالائق حکومت نے 8 ماہ ضائع  کیے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کے حوالے سے آج زمان پارک میں اجلاس ہے،اجلاس میں عمران خان آج فیصلہ کریں گے،ہم اسمبلیاں توڑ کر میدان خالی نہیں بلکہ خود اتر رہے ہیں،اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان پر حکومت ڈگمگا گئی ہے،رانا ثناءاللہ کہتا ہے ہر صورت میں اسمبلیاں بچانے کی کوشش کریں گے،پی ٹی آئی ایک عوامی جماعت ہے اور انہیں میں جارہی ہے،اسمبلیاں تحلیل کر کے ہم کوئی سیاسی غلطی نہیں کر رہے۔