زرمبادلہ ذخائر 8ارب ڈالر تک بڑھ چکے ہیں،گورنرسٹیٹ بینک 

 زرمبادلہ ذخائر 8ارب ڈالر تک بڑھ چکے ہیں،گورنرسٹیٹ بینک 
کیپشن:  زرمبادلہ ذخائر 8ارب ڈالر تک بڑھ چکے ہیں،گورنرسٹیٹ بینک 

ایک نیوز:گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کاکہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی،زرمبادلہ ذخائر 8ارب ڈالر تک بڑھ چکے ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک کا آئی سی ایم اے کانووکیشن سے خطاب میں کہنا تھا کہ  پاکستان کی معیشت عالمی اتار چڑھا ؤ  کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے۔ میکرو اکنامک چیلنجوں سے نمٹنے کے حکومت اور اسٹیٹ بینک کے پختہ عزم کے نتیجے میں معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ ماحول سے ہٹ کر یہ تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے کہ ہماری معیشت کہاں کھڑی ہے اور اس کا رخ کس طرف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل پاکستان کو انتہائی دشوار میکرو اکنامک ماحول کا سامنا تھا۔ مہنگائی کی شرح 38 فیصد تک پہنچ چکی تھی ۔زرِمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے تھے، شرح مبادلہ پر بہت دباؤ تھا، اور غیر یقینی صورتحال پھیلی ہوئی  تھی۔ تاہم آج مہنگائی تیزی سے کم ہو رہی ہے، ہمارے ذخائرتقریباً 8 ارب ڈالر تک بڑھ چکے ہیں حالانکہ بھاری قرضہ واپس کررہے ہیں۔ یہ ذخائر9 ارب ڈالر کی سطح عبور کرلیں گے۔

گورنر سٹیٹ بینک کاکہنا تھا کہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ نمایاں طور پر کم ہو چکا ہے جس کے نتیجے میں پاکستانی روپیہ مستحکم ہے۔ غیر یقینی کیفیت بھی کم ہوئی ہے۔ پاکستان کے دو طرفہ اور کثیر طرفہ پارٹنرز نے اپنا تعاون جاری رکھا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ بھی نئی بلندیوں پر جا رہی ہے۔

گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد  نے پاکستان کی حالیہ معاشی بہتری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ پیش رفت میکرو اکنامک چیلنجوں سے موثر انداز میں نمٹنے کے حکومت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پختہ عزم سے ممکن ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مقبول لیکن ضروری اقدامات کرنے ہوں گے۔ اسٹیٹ بینک نے مہنگائی اور کرنٹ اکاؤنٹ پر دباؤ کم کرنے کے لیے پالیسی ریٹ بڑھا کر 22 فیصد کیا۔ حکومت نے غیر ضروری اخراجاتِ جاریہ  کو محدود کرکے مالی استحکام پر بھی کام کیا۔ یہ مربوط پالیسی اقدامات اب مطلوبہ نتائج دے رہے ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے معیشت کو درپیش دیرینہ مسائل کے حل کے لیے نئے تناظر اور جدت پسند حل کی ضرورت پر زور دیا۔ یہ نیا تناظر اور اختراعی سوچ اس لیے بھی زیادہ ضروری ہو چکی ہے کہ ہماری معیشت کو جن عالمی دھچکوں کا سامنا ہے وہ پہلے سے زیادہ پیچیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، تکنیکی ترقی، سائبر سیکورٹی کے خطرات اور مالی جدت طرازی سے معاشی اور مالی استحکام کے خطرات میں نئی جہتوں کا اضافہ ہو رہا ہے۔
 قبل ازیں آئی سی ایم اے پاکستان کے صدر شہزاد احمد ملک نے اپنے خیرمقدمی کلمات میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، ڈپٹی گورنر ڈاکٹر عنایت حسین اور ڈپٹی گورنر سلیم اللہ کا کانووکیشن میں شرکت کی دعوت قبول کرنے پر پرتپاک استقبال کیا۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک کی ٹیم کو معیشت کے استحکام کے لیے کوششوں پر مبارکباد دی۔
آخر میں گورنر نے گریجویٹس کو ڈگریاں عطا کیں۔