ٹیکس نادہندگان و ٹیکس چوروں کیخلاف سخت اقدامات کا فیصلہ

ٹیکس نادہندگان و ٹیکس چوروں کیخلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
کیپشن: ٹیکس نادہندگان و ٹیکس چوروں کیخلاف سخت اقدامات کا فیصلہ

ایک نیوز:وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف  نےٹیکس نادہندگان و ٹیکس چوروں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا حکم دیدیا۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا. 

اجلاس کو چینی، سیمنٹ، کھاد اور تمباکو کے شعبے میں خودکار ٹیکس نظام کی موجودہ صورتحال اور اسکو مکمل طور پر فعال کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی.

اجلاس کو بتایا گیا کہ تمباکو کے 14 بڑے کارخانوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال ہے جبکہ 12 کارخانوں کو سسٹم نہ لگانے کی وجہ سے سیل کر دیا گیا ہے. کھاد کی تمام صنعتوں میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال ہے. مزید یہ کہ چینی اور سیمنٹ کے کارخانوں میں سسٹم کے اطلاق میں تکنیکی رکاوٹوں کا سامنا ہے جنکو دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں.

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے گوداموں پر چھاپہ مارا جارہا ہے. وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس ضمن میں ایف بی آر کی معاونت کریں. 

وزیرِ اعظم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی راہ مین حائل رکاوٹوں کی نشاندہی اور ذمہ داران کے تعین کیلئے انکوائری کمیٹی کے قیام کی ہدایت کر دی. انکوائری کمیٹی آئندہ سات دن میں ٹریک ایند ٹریس سسٹم کے مکمل فعال ہونے کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور ٹیکس چوری میں ملوث افراد کی نشاندہی کرے گی. 

وزیراعظم کاکہنا تھاکہ کمیٹی کارخانوں میں ٹیکس کے خودکار نظام کے اطلاق کیلئے آئندہ کے لائحہ عمل پر تجاویز بھی دے گی. 

وزیراعظم نے استفسار کیا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال کیوں نہ ہو سکا؟

شہبازشریف کامزید کہنا تھاکہ تمباکو، چینی، سمنٹ اور کھاد کی صنعت میں گزشتہ دو برس میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو مکمل بحال ہو جانا چاہئیے تھا. ان چار بڑے شعبوں کے علاوہ باقی اہم شعبوں میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگایا جائے.ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں حائل تمام قانونی رکاوٹوں کو دور کیا جائے. سیمنٹ کے کارخانوں کی تمام پروڈکشن لائنز پر سسٹم کا نفاذ یقینی بنایا جائے. 

وزیرِ اعظم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے خودکار نظام اور ڈیجیٹل اسٹریجی کے نفاذ کا جامع لائحہ عمل بھی طلب کر لیا.  

وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا تھاکہ ایسے تمام کارخانے جو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے سے انکاری ہوں انہیں فوری طور پر سیل کیا جائے. محصولات کے ساتھ ساتھ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو جعلسازی اور غیر معیاری مصنوعات کی روک تھام کیلئے بھی بروئے کار لایا جائے. ملک معاشی مشکلات کا شکار ہے اور مافیہ ملی بھگت سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہے ہیں. ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کیلئے بین الاقوامی شہرت یافتہ اداروں کی خدمات لی جائیں. 

اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی.