نگران حکومت نے سفارشی کلچر کی حوصلہ شکنی کی،محسن نقوی

نگران حکومت نے سفارشی کلچر کی حوصلہ شکنی کی،محسن نقوی
کیپشن: نگران حکومت نے سفارشی کلچر کی حوصلہ شکنی کی،محسن نقوی

ایک نیوز:نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کاکہناہے کہ نگران حکومت نے سفارشی کلچر کی حوصلہ شکنی کی،کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 42واں الوداعی اجلاس ہوا،اجلاس میں تمام صوبائی وزراء،مشیران،چیف سیکرٹری،انسپکٹرجنرل پولیس، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور تمام سیکرٹریز شریک ہوئے۔

نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کاکابینہ سے خطاب محسن نقوی نے اپنے خطاب میں کابینہ ارکان،چیف سیکرٹری،آئی جی اورسیکرٹریز کی خدمات کو سراہا وزیراعلیٰ محسن نقوی نے فیلڈ افسروں اورسی ایم آفس کی ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی بیوروکریسی کی تنخواہیں کم ہیں اورسہولتیں بھی میسر نہیں،پرائیویٹ سیکٹر میں سب میسر ہیں۔مجھ سے زیادہ ٹیم نے محنت کی۔ میں 12گھنٹے کام کیا انہوں نے 16،16گھنٹے کام کیا۔ پنجاب حکومت کی پوری ٹیم نے اپنی استعداد سے بڑھ کر محنت کی۔ گڈ گورننس کا کامیاب تجربہ کر کے جارہے ہیں۔ میری ٹیم کامیابی میں پوری پوری حصہ دار ہے۔

محسن نقوی کاکہنا تھاکہ  بیوروکریسی کے متعلق کام نہ کرنے اوررکاوٹیں ڈالنے کا تاثر بالکل غلط ہے ۔افسروں نے مہینوں اورہفتوں کا کام دنوں میں اورگھنٹوں کا کام سیکنڈوں میں کر کے دکھایا۔  بیورو کریسی کبھی کام نہیں روکتی،آپ ان کے ساتھ چلیں گے تو یہ آپ کا بھر پور ساتھ دیتے ہیں۔ بیوروکریسی ساتھ چلنے اورحکومت کو چلانے و الی ہے۔ اگر آپ نے کامیاب نہیں ہونا تو یہ آپ کے ہاتھ میں ہے،ماضی میں ایسی مثالیں موجود ہیں۔ 8وزیروں کے ساتھ دن رات کام کرایالیکن کوئی کسی پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔کابینہ اورٹیم کے ارکان نے اپنے کسی عزیز رشتے دار کا ناجائز حتی کہ جائزکام بھی نہیں کروایا۔ حکومت کے دوران مشکل مراحل بھی آتے ہیں۔

 نگران وزیراعلیٰ کاکہنا تھاکہ  ایکسیئن لگوانے کیلئے 10،10کروڑ روپے کی آفر کی گئی۔ الیکٹرک بسوں کے معاملے میں دبئی میں پانچ سے 10ملین ٹرانسفر کروانے کی پیشکش ہوئی۔ رجسٹرار کو آپریٹولگوانے پر ہرتین ماہ پانچ کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی۔ پوری ٹیم نے مشکلات اورترغیبات کے باوجود دیانتداری سے کام کیا۔ 13ماہ کام کرنے کے باوجود صوبائی کابینہ نے تنخواہ کی مد میں ایک روپیہ وصول نہیں کیا،نہ مراعات لیں۔ چیف سیکرٹری زاہد زمان اختر اورآئی جی ڈاکٹر عثما ن انور نے دن رات کام کیا۔

محسن نقوی کاکہنا تھاکہ ہم نے اپنے دور میں کوئی کمشنر اورآر پی او تبدیل نہیں کیا ۔ ڈی پی او اور آر پی او بھی تبدیل نہیں کیے گئے۔سارے کام میرٹ پر محنت سے کرنے پرٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سی ایم آفس کے افسروں اورسٹاف کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ دن رات میرے ساتھ ڈیوٹی کرنے والے افسروں اورسٹاف کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ 

چیف سیکرٹری زاہد زمان اخترکاکہنا تھاکہ وزارت اعلی میں ایک فیملی کی طرح کام کیا،سروس میں پوری نہ ہونیوالی خواہشات پوری کیں۔ آپ جیسے لیڈرکی قیادت ملنا خوش قسمتی سمجھتا ہوں۔

 ایس ایم بی آر ڈاکٹر نبیل جاوید،سیکرٹری پی اینڈ ڈی افتخار سہو،سیکرٹری صحت علی جان،سیکرٹری داخلہ میاں شکیل احمد نے بھی وزیراعلیٰ کو خراج تحسین پیش کیا۔

 کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ محسن نقوی کی طرف سے کابینہ ارکان،سیکرٹریز اورسی ایم سٹاف کو عشائیہ دیاگیا۔