ضمنی انتخابات پرفافن کی جائزہ رپورٹ جاری 

ضمنی انتخابات پرفافن کی جائزہ رپورٹ جاری 
کیپشن: ضمنی انتخابات پرفافن کی جائزہ رپورٹ جاری 

ایک نیوز:فافن نے انتخابات میں بلا مقابلہ جیت کی حوصلہ شکنی اور برابری سطح کے میدان کے اصول کیلئےامیدواروں کی  دستبرداری،استعفوں کی دفعات پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔

فافن کی رپورٹ میں کہاگیا کہ  ضمنی انتخابات کے دوران ووٹر ٹرن آؤٹ 8 فروری کے جنرل الیکشن کی نسبت تبدیل ہوتا ہوا نظر آیا ۔لاہور میں تو ووٹر ٹرن آوٹ واضح طور پر کم ہوا ۔گجرات، خضدار اور قلعہ عبداللہ میں ووٹرن آوٹ میں  شرح بلند ہوئی ۔ گنتی سے خارج ووٹوں کی تعداد بھی آدھی ہوگئی ۔وزیر آباد اور تلہ گنگ میں کہیں کہیں آزاد جائزہ کاری میں رکاوٹ ،تشدد رونما ہونے کے واقعات دیکھے ۔نتائج کی شفافیت اور بیلٹ پیپرز اجراء کے عمل میں بے ضابطگیوں کے کچھ واقعات بھی مشاہدے میں آئے ۔

رپورٹ کے مطابق ضمنی انتخابات  میں ووٹر ٹرن آؤٹ کی شرح تقریبا 36 فیصد رہی ، جو 8 فروری کے انتخابات کے مقابلے میں کم تھی ۔خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح  میں 12 فیصد اور مردوں  کی شرح میں 9 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ۔کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد میں 75 ہزار 640 کا اضافہ ہوا ۔8 فروری کے عام انتخابات میں ان حلقوں میں  72 ہزار 472 ووٹس گنتی سے خارج ہوئے تھے ۔ان ضمنی انتخابات میں 35 ہزار 574 ووٹس خارج ہوئے ۔4 حلقوں میں خارج شدہ ووٹس کی تعداد ، جیتنے والے امیدوار کے مارجن سے زیادہ تھی ۔8 فروری کےعام انتخابات میں ایسا کوئی حلقہ نہیں تھا جہاں خارج ووٹس کی تعداد وکٹری مارجن سے زیادہ ہو ۔پی پی 36 وزیر آباد اور پی پی 93 بھکر کے علاوہ جماعتوں نے عام انتخابات کے دوران اپنی جیتی گئی نشستیں برقراررکھیں۔ان دو حلقوں میں 8 فروری کو  پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد اور آزاد امیدواروں نے کامیاب ہوئے تھے۔ضمنی انتخاب میں مسلم  لیگ ن کے امیدواریہاں کامیاب ہوئے۔ 

فافن کے مطابق پی پی 36 وزیر آباد اور پی پی 93 بھکر میں  کامیاب اور رنراپ امیدواروں کے درمیان جیت کا فرق وکٹری مارجن  سے کم ہوا ۔ضمنی انتخابات کے دیگر تمام حلقوں میں جیت کے مارجن میں اضافہ دیکھا کیا گیا۔پولنگ کا عملہ ،پولنگ سٹیشنز کا قیام، ووٹرز کی شناخت، بیلٹ پیپرز  کا اجراء اور ووٹوں کی گنتی، بڑی حد تک مناسب طریقہ کار کے مطابق تھی۔ زیر مشاہدہ تقریباً 14 فیصد پولنگ سٹیشنز  پر اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسروں کی طرف سے بیلٹ جاریکرنے کی کچھ درکار ضروریات سے اجتناب کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔پولنگ ایجنٹس اور مجاز مبصرین کوووٹنگ اور گنتی کے عمل تک رسائی حاصل رہی تھی۔

رپورٹ کے مطابق وزیر آباد میں PP-36 اور چکوال کم تلہ گنگ میں  ،PP-22 آزادانہ مشاہدے پر پابندیاں دیکھنے میں آئیں ۔19 پولنگ سٹیشنز پر سیکیورٹی حکام یا پریذائیڈنگآفیسرز نےفافن کے مبصرین کو انتخابی عمل کامشاہدہ سے روکا۔این اے 207 شہید بینظیر آباد اور PS-80 دادو  میں بلا مقابلہ ہونے کا اعلان کیا گیا ۔