9 مئی کو پاکستان میں نائن الیون طرز کا حملہ ہوا: مولانا طاہر اشرفی

9 مئی کو پاکستان میں نائن الیون طرز کا حملہ ہوا: مولانا طاہر اشرفی

ایک نیوز: مولانا طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ اگر فوج سیاست میں مداخلت کر رہی ہوتی تو 9 مئی نہ ہوتا، پاکستان میں نائین الیون طرز کا حملہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق مولانا طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ جب سیاستدان فوجیوں کے دروازے پر نہیں جائیں گے تو وہ سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے۔ مجھے اپنی عدالتوں سے فوجی عدالتوں میں زیادہ انصاف نظر آرہا ہے۔ پولیس سمیت کسی کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ قانون سے ماورا کوئی کام کرے،ہم سیاسی کھیل میں کسی کے ساتھ نہیں ہیں۔

مولانا طاہر اشرفی کا کہنا ہےکہ 9مئی واقعات سے متعلق کسی بے گناہ کو نہیں پکڑا جانا چاہیے اور کسی مجرم کو نہیں چھوڑا جانا چاہیئے۔ہم کسی کو دہشت گردوں کی سرپرستی کا حق نہیں دے سکتے۔اگر،مگر جر کے مجرموں کو بچانے کی کوشش کی گئی تو ہم  احتجاجی تحریک چلانے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔اپنے وطن کے غدار زلمے خلیل زاد  کو پاکستان کا درد محسوس ہو رہا ہے۔ پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے منظم سازش کے تحت 9مئی  کو پر تشدد واقعات کرائے گئے،کوئی مسلمان مسجد کو آگ لگانے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔

مولانا طاہر اشرفی  نے کہا کہ 9مئی کو پاکستان میں نائین الیون طرز کا حملہ ہوا ہے،نو مئی واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔نو مئی واقعات کے ذمہ داران کے سپیڈی ٹرائل کیے جائیں،جمعۃ المبارک کو یوم استحکام پاکستان کے طور پر منائیں گے۔ 

مولانا طاہر اشرفی کا مزید کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جی 20 کانفرنس کے بائیکاٹ پر چین، سعودی عرب، ترکی اور مصر کے شکر گزار ہیں۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس کرنا چاہتا ہے لیکن مختلف مذاہب کے علماء نے اسے مسترد کر دیا ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست 2019 کی پوزیشن پر واپس جائے۔  اقلیتوں کا قتل عام کرنے والا بھارت کس منہ سے بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس کرا سکتا ہے۔دنیا بھر میں بھارت اقلیتوں کے لیے خطرناک ترین ملک ہے۔