مولاناہوکرحقائق کے منافی باتیں بری بات ہے،راناثنااللہ

مولاناہوکرحقائق کے منافی باتیں بری بات ہے،راناثنااللہ
کیپشن: مولاناہوکرحقائق کے منافی باتیں بری بات ہے،راناثنااللہ

ایک نیوز :مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر راناثنااللہ کاکہنا ہے کہ مولاناہوکرحقائق کے منافی باتیں بری بات ہے۔

سابق وزیرقانون راناثنااللہ کا  ایک نیوز کے پروگرام "ڈائریکٹ لائن ود جامی" میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ  مولانا فضل الرحمان نے باتیں کرکے اپنے ساتھ زیادتی کی ہے۔ انسان ،سچی اور کھری بات اپنے لیے کرتا ہے۔اسٹیبلشمنٹ کاموقف اس وقت یہ ہے کہ میں نیوٹرل ہوں۔ عدم اعتماد کی تحریک کسی کے کہنے پر پیش نہیں ہوئی۔ملک میں کوئی بھی ایک دوسرے سے بات کرنے کو تیار نہیں۔مولانا ، پی ٹی آئی والے احتجاج میں بیٹھے ہوں تو عجیب منظر ہو گا۔مولانا فضل الرحمان آزاد ہیں جس سے چاہیں ملیں۔ ہمارے ماتحت تو نہیں۔جو حکومت ملک کو دلدل سے نکالے گی ہم اس کے ساتھ اپوزیشن میں بیٹھنے کو تیارہیں۔ اگر پی ٹی آئی حکومت بناتی ہے ہم اس کی مدد کرنے کو بھی تیار ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت بنانے کیلئے ہمیں چھوڑ کر دوسری جماعتوں سے ملکراکثریت ثابت کریں۔ 2013اور 2018 میں سوالیہ نشان آئے تو تحقیقات کی گئیں۔

راناثنااللہ کاکہنا تھا کہ اگر 35پنکچر والی بات ٹھیک تھی تو85 پنکچر والی بات بھی ٹھیک ہے۔فتنے کی ساری سرگرمیوں کا مقصد پاکستان کو ناکام ریاست قرار دینا ہے۔ اگر پی ٹی آئی کے ساتھ دھاندلی ہوئی ہے تو وہ الیکشن کمیشن میں جائیں۔پہلے امریکا ان کے خلاف تھا، اب یہ اس سے مدد مانگ رہے ہیں۔جہاں پی ٹی آئی جیتی وہ ٹھیک، جہاں ہارے وہاں دھاندلی ہوئی ہے کسی کے نام پر کوئی کراس نہیں لگا۔

سابق وزیرقانون کاکہنا تھاکہ  الیکشن جتوانے کے حوالے سے میرے ساتھ کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔مہنگائی،یوٹیلیٹی بلز اور چند کمزور فیصلے ہمارے خلاف گئے۔ ہم نے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی کہ مہنگائی میں ہمارا کوئی ہاتھ نہیں ۔ ہم نےووٹ کو عزت دو کے بیانیہ کو نہیں چھوڑا۔ میں اپنے لوگوں کے فیصلے سے متفق ہوں،اس کو مانا ہے ۔ہم آج بھی کہتے ہیں اگر وہ حکومت بناسکتے ہیں تو بنالیں ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائیں گے۔ کوئی آئینی عہدہ نہیں لے رہا،پارٹی کی سیاسی خدمت کروں گا۔ ضمنی الیکشن لڑنا میرا حق نہیں بنتا،وہاں کے لوگوں کو لڑنا چاہئے۔

راناثنااللہ کاکہنا تھا کہ  نوازشریف کہیں نہیں جانا چاہتے،وہ یہاں پاکستان میں رہیں گے ۔بانی پی ٹی آئی کے چور ہونے میں کوئی شک نہیں۔اگر سیاستدان اپنا کردار اد انہیں کرینگے تو مارشل لاء سمیت کچھ بھی ہوسکتا ہے۔اس لئے سیاستدانوں سے کہہ رہے ہیں کہ وہ اپنا کردار ادا کریں۔ آج کے ن لیگ کےاجلاس میں اکثریتی ارکان حکومت بنانے کے حامی نہیں تھے ۔ زیادہ ترارکان کی رائے تھی اس صورتحال میں حکومت کاجنجال نہ لیا جائے ۔