فضل الرحمان کا پیر کو سپریم کورٹ کے باہردھرنادینےکااعلان

 فضل الرحمان کا پیر کو سپریم کورٹ کے باہردھرنادینےکااعلان
کیپشن: Fazlur Rehman's announcement to sit outside the Supreme Court on Monday

ایک نیوز:چیئرمین عمران خان کی عدالتوں سے ضمانتوں کیخلاف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ  کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سپریم کورٹ کے رویے کے خلاف پیر کودھرنا دینے کااعلان کردیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی عدالت سے رہائی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے متعلق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں اجلاس ہوا۔

 سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزیر احسن اقبال، پیپلز پارٹی شیر پاؤ کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ اور بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل، جے یو آئی ف کے مولانا عبد الغفورحیدری، اکرم درانی شریک ہوئے جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف احتجاج کی عملی عملی پر غور کیا گیا جبکہ مولانا نے اپنی پارٹی کے فیصلوں اور سفارشات سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے پیر کو سپریم کورٹ کے باہر عوامی طاقت کا مظاہرہ کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے باہر بڑا احتجاجی مظاہرہ کرنا چاہیے۔

اسلام آباد میں سربراہی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سربراہ اتحاد مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ کہا گیا کہ 9 مئی کے بعد جو واقعات ہوئے عمران خان کے خلاف کارروائی نہ کی جائے، اندازہ لگائیں کہ عدلیہ کہاں کھڑی اور کس طرح آئین،قانون سے ماورا فیصلے دے رہی ہے ، کیا یہ رعایت تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم نوازشریف کو دی گئی؟نوازشریف کو بیمار اہلیہ کی خیریت معلوم کرنے کیلئے ٹیلی فون تک نہیں دیا گیا، کیا اس قسم کی رعایت مریم نواز، فریال تالپور کو دی گئی ؟ آج عمران خان کو وی وی آئی پی پروٹوکول دیا جارہاہے، ریاست کے محافظ اداروں کی آج توہین کی جارہی ہے۔

فضل الرحمان کا مزیدکہنا تھا کہ ہم اسلام آباد آئے ہیں بڑا جلوس تھا کبھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا، کسی نے ہم پر ہاتھ اٹھانے کی کوشش کی تو ڈنڈے اور مکے سے بھی جواب دیا جائیگا، پی ٹی آئی کا کوئی شرپسند ہماری صفوں میں داخل ہوا تو اسی وقت پکڑا جائے گا۔

 سربراہ پی ڈی ایم نے اعلان کیا کہ  اب سپریم کورٹ کے رویے کے خلاف احتجاج ہوگا اورپیر کو اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا دیں گے، ہم تین دو کا فیصلہ قبول کرنے کیلئے تیار نہیں، ہمارے نزدیک تین چار کا فیصلہ متفقہ فیصلہ ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ملک کا آئین اور قانون سب کچھ عمران خان کیلئے داؤ پر لگادیا گیا ہے، پارلیمنٹ کی قرار دادیں بھی موجود ہیں اور آگے بھی کردار ادا کرے گی، ڈنڈے سے بات کرو گے تو ڈنڈے سے جواب دیں گے، مکے سے بات کروں گے تو مکے سے جواب دیں گے، پتھر سے بات کروں گے تو پتھر سے جواب دیں گے اور ایسا جواب دیں گے کہ چھٹی کا دودھ یاد آجائے گا۔ ریاست پر حملے طالبان کریں تو غداری اور اگر کوئی گروہ کرے تو اس پر پابندی لگادی جاتی ہے،  تحریک انصاف کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے تو افسوسناک ہوگا۔