ایک نیوز: آئی چی پنجاب کو گالیاں دینے والے کانسٹیبل شاہد زوہیب جٹ کی ذہنی صحت بہتر ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس نے اپنے فیس بک پیج پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں آئی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کانسٹیبل شاہد زوہیب جٹ، ان کی والدہ اور ایک ماہر نفسیات سے ملاقات کر رہے ہیں۔
دماغی امراض کیا ہوتے ہیں اور انکا علاج کیونکر ممکن ہے ؟
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) September 9, 2023
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے زیر علاج کانسٹیبل شاہد زوہیب جٹ اور اسکی والدہ کو اپنے دفتر مدعو کیا اور ماہر دماغی امراض اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر علی انجم سے زیر علاج کانسٹیبل شاہد زوہیب کی صحت بارے استفسار کیا۔… pic.twitter.com/TZ7pUsmJwn
دوران گفتگو کانسٹیبل شاہد زوہیب جٹ نے کہا کہ انہوں نے دوائیاں لینے چھوڑ دی تھیں جس کی وجہ سے وہ خود پر کنٹرول نہیں کر پا رہے تھے اور زیادہ غصہ کر رہے تھے۔باقاعدگی سے دوائیاں لینے پر اب وہ صحت یاب ہو گئے ہیں۔
آئی جی پنجاب کے مطابق ’ذہنی امراض کے شکار افراد کو نہ نوکری سے نکالنے کی ضرورت ہے اور نہ معاشرے سے دور کرنے کی ضرورت ہے۔‘ایسے اہلکاروں کے لیے پولیس نے تحفظ مرکز بنائے ہیں جو ہر ضلعے میں موجود ہیں۔
ماہر نفسیاتی امراض پروفیسر ڈاکٹر علی انجم نے کہا کہ دماغی امراض قابل علاج ہیں اور دوائیوں سے انسان بہتر ہو جاتا ہے۔
اگست میں انٹرنیٹ پر پولیس کانسٹیبل شاہد زوہیب جٹ کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں اُنہیں سڑک پر موٹر سائیکل چلاتے ہوئے ایک یوٹیوبر اور آئی جی پنجاب کو گالیاں دیتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
یوٹیوبر نے بغیر ہیلمٹ پہنے بائیک چلانے پر کانسٹیبل کو روکا تھا جن کی شناخت بعد میں شاہد زوہیب جٹ کے نام سے ہوئی تھی۔
انٹرنیٹ پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عوام کی بڑی تعداد نے کانسٹیبل کو نوکری سے برطرف کرنے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم آئی پنجاب پولیس عثمان انور کی جانب سے بتایا گیا کہ کانسٹیبل کو ذہنی بیماری ہے اور ان کا علاج کروایا جا رہا ہے۔