مخلوط تعلیمی نظام معاشرے میں بگاڑ پیدا کررہا ہے: خلیل الرحمان

 مخلوط تعلیمی نظام معاشرے میں بگاڑ پیدا کررہا ہے: خلیل الرحمان

ایک نیوز: معروف مصنف اور ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کا کہناہےکہ مخلوط تعلیمی نظام معاشرے میں بگاڑ پیدا کررہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق  خلیل الرحمان قمر نے ایک پروگرام میں شرکت کی جس میں انہوں نے تعلیمی نظام کے حوالے سے رائے دیتے ہوئے کہا کہ میں مخلوط تعلیمی نظام کے سخت خلاف ہوں، یہ معاشرے میں بگاڑ پیدا کررہا ہے اور بہت جلد اس کے اثرات سب کو نظر آئینگے۔
خلیل الرحمان قمر نے مردوں کے بارے میں کہا کہ مرد خواتین کو اپنے فائدے کیلئے استعمال کرتے ہیں اگر کوئی لڑکا مناسب عمر میں شادی نہیں کرتا تو اس کا مطلب یہی ہے کہ اس کی خواتین تک باآسانی رسائی ہے۔اس سے نقصان صرف خواتین کو ہی ہوتا ہے انھیں چاہئیے کہ وہ لڑکوں کو اُن کی حد میں رکھیں اور اپنی عزت کو محفوظ رکھیں۔
خلیل الرحمان قمر نے کہا تھا کہ میں عورت کو بانجھ نہیں مانتا، خلیل الرحمان قمر نےلکھا کہ اگر عورت بے اولاد بھی ہو تو فطرتاً ماں ہوتی ہے۔ بے اولاد خاتون کے متعلق بات چیت بھی پہلے خواتین ہی شروع کرتی ہیں۔ ہمیں اپنے معاشرے کو اور خود کو دیکھنا ہوگا۔
ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر نے کہا  کہ ہمیں یہ جھوٹ بولنا بند کرنا ہوگا کہ بیٹی بوجھ ہوتی ہے۔ بیٹی کی شادی کرنے پر کہا جاتا ہے کہ مبارک ہو، آپ کے سر سے بوجھ اتر گیا۔ میں پوچھتا ہوں کہ کس بات کا بوجھ تھا جو اتر گیا؟ پھر کہتے ہیں آج تیری ڈولی جارہی ہے، اب جنازہ آنا چاہئے۔بیٹی کے جنازے کی بات کرنے والے کون لوگ ہیں؟ آپ نے اپنی بہنوں اور بیٹیوں کی بے عزتی کی ہے جس کے نتیجے میں معاشرتی سیٹ اپ بے توقیر ہوجاتا ہے۔ لڑکی کی مرضی کے بغیر شادی کرنا اسے جنسی زیادتی کیلئے کسی کے حوالے کرنا ہے۔
خلیل الرضمان قمر کا معاشرے کی عمومی روایات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمومی طور پر ہماری لڑکیاں بڑی ہمت والی ہوتی ہیں تاہم ان کی برداشت کچھ نہیں کرسکتی، وہ معاشرتی سیٹ اپ کی بربادی کا باعث بنتی ہیں۔