’ہیپی برتھ ڈے سلطان‘، وسیم اکرم کے کریئر پر ایک نظر

’ہیپی برتھ ڈے سلطان‘، وسیم اکرم کے کریئر پر ایک نظر

ایک نیوز: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق لیجنڈری کھلاڑی وسیم اکرم 57 سال کے ہو گئے ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق وسیم اکرم نے دنیا کرکٹ میں پاکستان کا نام روشن کیا ،سوئنگ کے سلطان کے لقب سے مشہور وسیم اکرم آج 57 برس کے ہو گئے ہیں۔ وسیم اکرم کی زندگی پر ایک نظر ڈالیں تو وسیم اکرم نے کرکٹ کا آغاز 1984ء میں پاکستان آٹوموبیلز کارپوریشن سے کیا۔جس کے بعد وہ 1988ء میں برطانیہ کی کا‎ؤنٹی لینچیسٹر سے کھیلنے کے چلےگئے۔ وسیم اکرم نے لسٹ اے کرکٹ میں 881 کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا ہے۔

وسیم اکرم  ون ڈے کرکٹ میں وکٹوں کے معاملے میں سری لنکا کے آف اسپن باؤلر متھیا مرلی دھرن کے بعد 502 وکٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ وسیم اکرم کو  ریورس سوئنگ باولنگ کی وجہ سے سوئنگ کا سلطان بھی کہا جاتا ہے۔  وسیم اکرم 2003ء ورلڈ کپ کے دوران ون ڈے کرکٹ میں 500 وکٹیں لینے والے پہلے باؤلر تھے۔

وسیم اکرم کو ان کی کھیلوں کی کامیابیوں پر 1993 میں وزڈن کرکٹر آف دی ایئر  اور 2003 میں لکس اسٹائل ایوارڈ سے نوازا گیا۔  وزڈن  کی کھلاڑیوں کی رینکنگ کے مطابق وسیم اکرم مایہ ناز کھلاڑی ایلن ڈونلڈ، عمران خان، وقار یونس، جوئل گارنر، گلین میک گرا اور مرلی دھرن سے آگے ہیں۔ وسیم نے 356 ون ڈے میچوں میں 502وکٹیں حاصل کیں۔ 30 ستمبر 2009ء کو وسیم اکرم کو آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم میں شامل ہونے والے پانچ نئے اراکین میں سے ایک تھے۔ وسیم اکرم نے 1985ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز کیا اور اپنے دوسرے ٹیسٹ میچ میں ہی 10 وکٹیں لے کر سب کو متاثر کیا۔

وسیم اکرم نے 23.62 کی اکانومی سے ٹیسٹ کرکٹ میں  414 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی اس کے ساتھ ساتھ وسیم اکرم نے 23.52 کی اکانومی سے 502 وکٹیں حاصل کی۔اس کے ساتھ ساتھ وسیم اکرم نے 257 رنز کی شاندار اننگز بھی کھیلی۔ 1992 کے ورلڈ کپ کے فائنل میں وسیم اکرم کو پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ بھی ملا تھا۔

1992 میں انگلش بلے بازوں کے خلاف کامیاب ہونے کے بعد وسیم اکرم کیخلاف انگلش میڈیا میں بال ٹیمپرنگ کے الزامات سامنے آنے لگے، حالانکہ کبھی بھی اسکا  ثبوت نہیں ملا۔ریورس سوئنگ ڈلیوری کی مہارت اس  دوران انگلینڈ اور کرکٹ کی دنیا میں نامعلوم تھی۔ دسمبر 2012 میں رکی پونٹنگ نے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تو  پوٹنگ نے کہا کہ وسیم اکرم سب سے مشکل باؤلر تھے جن کا انہوں نے سامنا کیا تھا۔

  وسیم اکرم نے 104 ٹیسٹ میں 17 مین آف دی میچ ایوارڈز اپنے نام کیے اور  بین الاقوامی کرکٹ میں چار ہیٹ ٹرکس بھی کی۔ یہ کارنامہ انہوں نے دو ون ڈے میں اور دو ٹیسٹ میں انجام دیا  اور سری لنکن باؤلر لاستھ ملنگا کے ساتھ سب سے زیادہ بین الاقوامی ہیٹ ٹرکس کا ریکارڈ شیئر کیا۔ وسیم اکرم نے ون ڈے میں 22 مین آف دی میچ ایوارڈز کے ساتھ   کریئر ختم کیا۔  

زمبابوے کے خلاف 1996ء میں ان کی 257 ناٹ آؤٹ ٹیسٹ میں نمبر 8 بلے باز کی سب سے بڑی اننگز ہے۔ اس نے اس کھیل میں 12 چھکے لگائے، اور یہ آج تک کسی بھی کھلاڑی کی طرف سے ایک ٹیسٹ اننگز میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ ہے۔ انکے کریئر میں 3 سنچریاں اور 7 نصف سنچریاں بھی شامل تھی۔

وسیم اکرم نے 1995ء میں ہما مفتی سے شادی کی۔ یہ شادی 14 برس رہی اور ان کے دو بیٹے تیمور وسیم  اور اکبروسیم تھے۔ وسیم اکرم کی اہلیہ ہما مفتی کا انتقال 2009ء کو بھارت کے شہر چنئی کے اپالو ہسپتال میں ہوا۔  2013ء کو وسیم اکرم نے آسٹریلوی خاتون شنیرا سے شادی کر لی جس سے انکی ایک بیٹی ہے۔