پاکستان کے لیے دلیری کی زندہ و تابندہ مثال، نائیک نور محمد

پاکستان کے لیے دلیری کی زندہ و تابندہ مثال، نائیک نور محمد
کیپشن: A living example of courage for Pakistan, Naik Noor Muhammad

ایک نیوز: سرزمین پاکستان کی مٹی میں لا تعداد شہداء اور غازیوں کا خون شامل ہے۔ غازیان پاکستان نے جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دفاع وطن میں اپنا تن من قربان کر دیا۔ 

ان شیروں اور غازیوں میں لکی مروت سے تعلق رکھنے والے فرنٹیئر کور بلوچستان کے نائیک نور محمد بھی شامل ہے۔ نائیک نور محمد نے اپنی سروس میں وہ کارنامہ سر انجام دیا جو نوجوانان پاکستان کے لیے دلیری کی زندہ و تابندہ مثال ہے۔ 

نائیک نورمحمد نے 19 اکتوبر 2021 کو بلوچستان کے علاقے آواران میں دہشت گردوں کیخلاف لڑتے ہوئے اپنی ایک ٹانگ کی قربانی دے دی۔ اس غازی کا جذبہ آج بھی ملک کی خدمت کے لیے جوان ہے۔ 

اپنی آپ بیتی سناتے ہوئے نائیک نور محمد کا کہنا تھا کہ ”میرے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے“۔ ”2021ء میں میری یونٹ بلوچستان کے علاقے آواران میں تعینات تھی، 19 اکتوبر کو ہمیں آواران کے علاقے بلکتر میں روٹ کلیئرنس کا مشن سونپا گیا“۔ ”دوران آپریشن دہشتگردوں کی جانب سے نصب شدہ بارودی سرنگ کا دھماکا ہوا جس میں میری دائیں ٹانگ شہید ہو گئی“۔ 

انہوں نے کہا کہ ”مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں نے یہ قربانی اللہ کی راہ اور وطن کی حفاظت میں دی“۔ ” پاکستان کیلئے ہمارا سب کچھ قربان ہے، ہماری اولاد بھی قربان ہے، یہ وطن ہے تو ہم ہیں“۔ ”مجھے اس بات کا احساس ہے کہ میں معذور ہوگیا ہوں لیکن کوشش ہوتی ہے کہ اپنا ہر کام خود کروں“۔ ”پاک فوج اور عوام یکجان ہیں، دہشتگرد جتنی بھی کوشش کرلیں اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے، انشاء اللہ“۔