اگرکسی کھلاڑی کےساتھ ناانصافی ہوئی توازالہ ہوگا،ذکااشرف

 اگرکسی کھلاڑی کےساتھ ناانصافی ہوئی توازالہ ہوگا،ذکااشرف
کیپشن: If there is injustice with any player, then there will be redress, Zak Ashraf

ایک نیوز:چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی)منیجمنٹ کمیٹی ذکااشرف کاکہناتھاکہ اگرکسی کھلاڑی کےساتھ ناانصافی ہوئی توازالہ ہوگا،کھلاڑیوں کو زیادہ پیسے اس لیے ہی دیے ہیں کہ وہ پاکستان ٹیم کو ترجیح دیں، سینٹرل کنٹریکٹ کی کیٹیگریز کا فیصلہ میں نے نہیں کیا، کرکٹ کے فیصلے کرکٹرز کرتے ہیں۔
نجی چینل سےگفتگوکرتےہوئےچیئرمین (پی سی بی)ذکااشرف کاکہناتھاکہ پاکستان اور بھارت کرکٹ کی دو بڑی ٹیمیں ہیں، پاک بھارت مقابلے سے بڑا میچ کوئی نہیں ہوتا، اس بات میں کوئی شک نہیں کہ بابر اعظم بہت بڑا کھلاڑی ہے، ابھی ورلڈ کپ چل رہا ہے، ہماری ساری دعائیں ٹیم کے ساتھ ہیں۔
ذکااشرف کامزیدکہناتھاکہ سینٹرل کنٹریکٹ کی کیٹیگریز کا فیصلہ میں نے نہیں کیا، کرکٹ کے فیصلے کرکٹرز کرتے ہیں، اگر سرفراز یا کسی پلیئر کے ساتھ ناانصافی ہوئی تو ازالہ ہوگا، اگر کسی سے کوئی غلط فیصلہ ہوا ہے تو اس کو ٹھیک کریں گے، اے کیٹیگری میں رہنے کیلئے پلیئر کو پرفارم کرنا ہوگا، نہیں توبی میں آجائےگا۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کاکہناتھاکہ مکی آرتھر اور ان کی ٹیم کو میرے آنے سے پہلے رکھا گیا تھا، غیر ملکی کوچز سے معاہدےکی اگر پاسداری نہ کریں تو بورڈ کی بدنامی ہوتی ہے، مکی آرتھر نے وعدہ کیا ہےکہ پورے ورلڈ کپ اور دورہ آسٹریلیا میں دستیاب ہوں گے، ورلڈ کپ کے بعد تبدیلی ہوگی یا نہیں، اس پر میں ابھی کوئی بات نہیں کروں گا۔
ذکا اشرف کامزید کہنا تھا کہ ورلڈکپ کے بعدکارکردگی کا جائزہ لیں گے پھر دیکھیں گےکہ کیا کرنا ہے، بابر اعظم، رضوان اور شاہین ٹاپ پلیئرز ہیں، پاکستان کی خدمت کر رہے ہیں، لیگ کرکٹ کی چمک دمک سے انٹرنیشنل ٹیموں کو مشکلات ہوئی ہیں، پلیئرز کو زیادہ پیسے اس لیے ہی دیے ہیں کہ وہ پاکستان ٹیم کو ترجیح دیں۔
انہوں نےکہا کہ میرا انضمام الحق سے احترام کا رشتہ ہے،کچھ وہ ہماری مانتےکچھ ہم ان کی مانتے ہیں، ہم نے بڑے بڑے کرکٹرز سے بات کی، پی سی بی میں کام کیلئےبھاری معاوضے طلب کیے گئے، چالیس لاکھ سے پچاس لاکھ معاوضہ طلب کیا گیا جو پی سی بی نے نہیں مانا۔