انڈونیشین ہارر فلم’سجین‘ کس کاری میک؟

انڈونیشین ہارر فلم’سجین‘ کس کاری میک؟
کیپشن: Indonesian horror movie 'Sajin' Kis Kari Mak?

ویب ڈیسک:پاکستانی سینماؤں کی رونق بحال کرنےوالی انڈونیشین ہاررفلم’سجین‘کس فلم کاری میک ہے؟
تفصیلات کےمطابق دراصل سجین ایک ترکش ہارر فلم سیریز ہے جس کے6 حصے ہیں۔ انڈونیشین ورژن اس کے2014 میں ریلیز ہونے والے پارٹ کا ری میک ہے۔
کراچی کے سنیما گھروں میں انڈونیشین فلم ’سجین‘19 جنوری کو نمائش کے لیے پیش کی گئی ۔جس نےنہ صرف پاکستانی سینماؤں کی رونقیں بحال کی بلکہ اب تک فلم نےپاکستان میں تقریبا2کروڑکابزنس کیاہے۔
پہلے دن تو فلم دیکھنے نیوپلکس سینما ڈی ایچ اے اور راشد منہاس میں فلم بینوں کی بڑی تعداد جا پہنچی یہاں تک کے ہاؤس فل ہوگیا ۔فلم کو لگے ایک ہفتے سے زائد گزر گیا ہے لیکن سنیما جانے والے اب بھی اس فلم کو دیکھ رہے ہیں۔
ہارر فلمز دیکھنے والے لوگوں کی مارکیٹ پاکستان میں محدود تصور کی جاتی ہے ، البتہ اگر ہالی وڈ کی کوئی فلم مثلاً کانجرنگ یا انسیڈیس جیسی فلمز آئیں تو انہیں دیکھنے کے لیے بہت سے لوگ سنیما کا رخ کر لیتے ہیں ۔
انڈونیشین زبان میں ہونے کے باوجود فلم بینوں کا سنیما میں رش ایک غیر معمولی بات تھی گوکہ اس میں انگلش سب ٹائیٹلز موجود تھے۔
فلم سجین پاکستان میں سینی پیکس کے تعاون سے پیش کی جارہی ہے، میڈیاسےگفتگوکرتےہوئے سینی پیکس کے جنرل منیجر تھیٹریکل ڈسٹربیوشن مرزا سعد بیگ نے بتایا کہ نمائش کے پہلے ہفتے میں ملک بھر میں سجین 2 کروڑ سے زائد کا بزنس کر چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی ہم اینیمیٹڈ جاپانی اور میوزکل کانسرٹ فلمز کی نمائش کر چکے ہیں جبکہ اگلے مہینے3 تھائی فلمز بھی پاکستان بھر میں نمائش کے لیے پیش کی جائیں گی جن میں ہارر، ایکشن اور رام کام شامل ہیں جبکہ دیگر ممالک کی فلمیں بھی پاکستان لانے کے لیے بات چیت کی جا رہی ہے۔
سجین کی نمائش نے پاکستانی سنیما گھروں کی ویرانی کو رونق میں تبدیل تو کیا ہی ہے ساتھ ہی یہ بھی بتادیا ہے کہ زبان کا فرق ہونے کے باوجود بھی اگر فلم اچھی کہانی اور پروڈکشن کوالٹی پر مبنی ہو تو دیکھنے والوں کو سینما گھر لے ہی آتی ہے۔